کیا ٹرمپ کی وجہ سے ان کمپنیوں میں کام کرنے والے لوگ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھیں گے!

ڈیلوئٹ واحد کمپنی نہیں ہے جو اس ’ایفیشنسی ڈرائو‘ کا شکار ہوئی ہے۔ بوز ایلن ہیملٹن، ایکسینچر فیڈرل سروسز، اور آئی بی ایم جیسی بڑی کمپنیوں کے درجنوں معاہدے بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

امریکہ میں اقتدار بدلتے ہی حکومتی اخراجات کا رخ بھی بدل گیا۔ ڈونالڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد، انہوں نے 'محکمہ حکومتی کارکردگی (DOGE)' کی کمان ٹیک ارب پتی ایلون مسک کو سونپ دی۔ جیسے ہی یہ محکمہ مسک کے ہاتھ میں آیا، اس نے سرکاری اخراجات کو کم کرنے اور نظام کو موثر بنانے کا کام شروع کر دیا۔ اس مہم کی وجہ سے ہزاروں سرکاری ملازمین نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور اب اس کی گرمی پرائیویٹ سیکٹر تک بھی پہنچ گئی ہے۔

مارچ میں سامنے آنے والی رپورٹس کے مطابق تمام امریکی حکومتی اداروں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ اپنی نجی کنسلٹنگ کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدوں کا جائزہ لیں اور یہ ثابت کریں کہ آیا یہ ضروری ہیں یا نہیں۔ جنرل سروسز ایڈمنسٹریشن (GSA) نے تمام ایجنسیوں سے کہا کہ وہ ان 10 فرموں کے ساتھ معاہدوں کی اطلاع دیں جن کے ساتھ ان کے سب سے بڑے معاہدے ہیں۔ مقصد یہ تھا کہ غیر ضروری چیز کو کاٹ دیا جائے۔


خیال کیا جا رہا ہے کہ اس فیصلے کا سب سے زیادہ اثر ڈیلوئٹ پر پڑے گا جو ایک معروف امریکی مشاورتی کمپنی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ڈیلوئٹ نے اپنے حکومتی مشاورتی ڈویژن میں چھٹنی شروع کر دی ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ کچھ شعبوں میں ترقی کی رفتار کم ہو رہی ہے، سرکاری کلائنٹس کی ضروریات بدل رہی ہیں۔

اسی وقت، فارچون کی ایک رپورٹ کے مطابق، مسک کے احکامات کے بعد، ڈیلوئٹ کے 124 سے زیادہ سرکاری معاہدوں میں کمی یا تبدیلی کی گئی ہے، جن کی کل مالیت $1.16 بلین یعنی 9,700 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ صرف ایک معاہدہ، جو کہ یو ایس ڈیپارٹمنٹ آف ہیلتھ اینڈ ہیومن سروسز کے لیے تھا اور جس کی مالیت $51 ملین تھی، بس منسوخ کر دی گئی۔


ڈیلوئٹ واحد کمپنی نہیں ہے جو اس’ایفیشنسی ڈرائو‘کا شکار ہوئی ہے۔ بوز ایلن ہیملٹن، ایکسینچر فیڈرل سروسز، اور آئی بی ایم جیسی بڑی کمپنیوں کے ساتھ درجنوں معاہدے بھی ختم کر  دیے گئے یا ختم کیے جا چکے ہیں۔ فارچیون کی رپورٹ کے مطابق بوز ایلن ہیملٹن کے کل 207.1 ملین ڈالر کے 61 معاہدے اور ایکسینچر کے 240.2 ملین ڈالر کے 30 معاہدے کاٹ دیے گئے ہیں۔ ساتھ ہی، آئی بی ایم کے 34.3 ملین ڈالر کے 10 معاہدے بھی ختم کر دیے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔