کینیڈا میں جنگل کی آگ ہوئی بے قابو، 25 ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا

آگ سے کچھ ریاستوں میں ہوا کا معیار بے حد خراب ہو گیا ہے۔ بے گھر لوگوں کو دوسرے مقام پر رہنے کے لیے جگہ حاصل کرنے میں جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔ ونی پیگ اور دیگر شہروں کے ہوٹل بھر چکے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>

ویڈیو گریب

user

قومی آواز بیورو

کینیڈا میں جنگل کی آگ بے قابو ہو گئی ہے۔ کینیڈا کے تین صوبوں میں 25 ہزار سے زیادہ لوگوں کو محفوظ طور پر نکال گیا ہے۔ اتوار کو جنگلوں میں کئی جگہوں پر آگ بھڑکتی رہی۔ آگ کے دھوئیں سے کینیڈا اور امریکہ کی کچھ ریاستوں میں ہوا کا معیار بے حد خراب ہو گیا ہے۔

افسروں کے مطابق محفوظ نکالے گئے لوگوں میں سے زیادہ تر مینی ٹوبا سے ہیں۔ آگ کی وجہ سے مینی ٹوبا میں گزشتہ ہفتہ ایمرجنسی لگا دی گئی تھی۔ ہفتہ تک مینی ٹوبا میں تقریباً 17 ہزار لوگوں کو نکالا گیا تھا۔ البرٹا میں 1300 اور سسکے چیوان میں تقریباً 8 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچیا گیا ہے۔


سسکے چیوان کے پریمیئر اسکاٹ مو نے کہا کہ گرمی، خشک موسم کی وجہ سے آگ بھڑک رہی ہے۔ ہمارے پاس وسائل محدود ہیں۔ اگلے چار سے سات دن بے حد اہم ہیں۔ آگ سے بچنے کے لیے مینی ٹوبا میں جگہ جگہ نکاسی مرکز کھولے گئے ہیں۔ آگ پر قابو پانے کے لیے مشقت کرنی پڑی رہی ہے لیکن کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

وِنی پیگ نے عوامی عمارتیں بے گھر لوگوں کے لیے کھول دی ہیں۔ امریکی محکمہ زراعت کی فاریسٹ سروس نے البرٹا میں ایئر ٹینکر تعینات کیے ہیں۔ امریکہ کینیڈا کے لیے 150 فائر فائٹرز اور آلات کو بھیجے گا۔ امریکی ماحولیاتی تحفظ ایجنسی کے مطابق اتوار کو امریکہ کے شمالی ڈکوٹا، مونٹانا، منے سوٹا، جنوبی ڈکوٹا میں ہوا کا معیار بے حد خراب ہو گیا ہے۔


میڈیا رپورٹ کے مطابق آگ کی وجہ سے اپنا گھر چھوڑ کر دوسرے مقام پر بھیجے گئے لوگوں کو رہنے کے لیے جدوجہد کرنی پڑ رہی ہے۔ وجہ ہے کہ ونی پیگ اور دیگر شہروں کے ہوٹل پوری طرح سے بھر چکے ہیں۔ مینی ٹوبا کے آدیباسی رہنماؤں نے حکومت سے گزارش کی ہے کہ ہوٹلوں کو فوری طور پر بے گھروں کے لیے کھول دیا جائے۔ وہیں کئی افسروں کا تو یہ بھی کہنا ہے کہ 1990 کی دہائی کے بعد مینی ٹوبا میں سب سے بڑی نکاسی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ کینیڈا میں ہر سال مئی سے ستمبر تک جنگلوں میں آگ لگنے کے واقعات ہوتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔