بنگلہ دیش میں عام انتخاب کا اعلان ہوتے ہی تشدد کا دور شروع، آزاد امیدوار کو شرپسندوں نے ماری گولی

ایک دن قبل ہی الیکشن کمیشن نے بنگلہ دیش میں انتخابی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں 12 فروری 2026 کو عام انتخاب ہونے جا رہا ہے۔ پرچہ نامزدگی 29 دسمبر 2025 تک داخل کیے جائیں گے۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی تصویر</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

بنگلہ دیش میں عام انتخاب کے لیے تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد سے سرگرمیاں عروج پر پہنچ گئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انتخابی تشدد کا نیا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے، جس نے شفاف اور تشدد سے پاک انتخاب پر سوال کھڑے کر دیے ہیں۔ بنگلہ دیشی میڈیا کے مطابق ’انقلاب منچ‘ کے ترجمان اور ڈھاکہ-8 انتخابی حلقہ سے آزاد امیدوار شریف عثمان ہادی جمعہ کی دوپہر کو انتخابی تشہیر کے دوران گولی مار دی گئی۔

بنگلہ دیشی میڈیا یو این بی نے بتایا کہ ڈھاکہ میڈیکل کالج اور اسپتال میں انھیں علاج کے لیے داخل کرایا گیا ہے۔ پولیس کیمپ کے انچارج انسپکٹر محمد فاروق نے بتایا کہ تشہیر کے دوران دوپہر تقریباً 2.30 بجے بدمعاشوں نے انھیں گولی ماری۔ حالانکہ پولیس نے یہ صاف نہیں کیا کہ ان کے جسم پر گولی کہاں لگی ہے۔


’دی ڈیلی اسٹار‘ کے مطابق آزاد امیدوار ہادی کو آج دوپہر ڈھاکہ کے پلٹن علاقہ میں رکشہ سے جاتے وقت گولی ماری گئی۔ چشم دیدوں نے بتایا کہ ہادی رکشہ پر بجوئے نگر کی طرف جا رہے تھے، تبھی موٹر سائیکل پر ہیلمٹ پہنے 2 لوگوں نے بیت السلام جامع مسجد کے سامنے ان پر گولیاں چلائیں اور موقع سے فرار ہو گئے۔

ڈھاکہ میٹروپولیٹن پولیس کے موتی جھیل ڈویژن کے ڈپٹی کمشنر ہارون الرشید نے بتایا کہ پولیس حملہ آوروں کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جائے حادثہ کے پاس ڈی آر ٹاور کے سیکورٹی گارڈ ثاقب حسین نے کہا کہ جب گولیاں چلیں تو وہ بلڈنگ کے اندر تھے۔ پولیس افسران نے اس معاملے کی جانچ کی بات کہی ہے۔


اس واقعہ سے ایک دن قبل جمعرات کی شام 6 بجے الیکشن کمیشن نے بنگلہ دیش میں انتخاب کی تاریخوں کا اعلان کیا ہے۔ بنگلہ دیش میں 12 فروری 2026 کو عام انتخاب ہونے جا رہا ہے۔ پارلیمانی انتخاب کے لیے پرچہ نامزدگی 29 دسمبر 2025 تک داخل کیے جائیں گے۔ 30 دسمبر سے 4 جنوری 2026 تک پرچہ نامزدگی کی جانچ ہوگی۔ 20 جنوری نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ ہے، جبکہ 21 جنوری کو انتخابی نشانات کا الاٹمنٹ اور حتمی امیدواروں کی فہرست جاری ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی 22 جنوری سے 10 فروری کی صبح 7.30 بجے تک انتخابی تشہیر کی اجازت ہوگی۔

واضح رہے کہ ملک میں انتخابی تشدد کا یہ پہلا معاملہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بی این پی کے 2 گروپوں میں بھی تشدد کے معاملے دیکھنے کو ملے۔ بی این پی میں داخلی رنجش تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے۔ اکثر 2 گروپوں کے درمیان پُرتشدد واقعات پیش آ رہے ہیں۔ محمد یونس کی قیادت والی عبوری حکومت میں ملک بھر میں تشدد اور انارکی والے حالات دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ عالم یہ ہے کہ ملک بھر میں سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ حکومت کے حامیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔