ٹرمپ اور مسک کے درمیان الفاظ کی جنگ جاری! امریکی صدر کہتے ہیں: ’میں ان سے مایوس ہوں‘
یہ تصادم اس رشتے میں ایک ڈرامائی موڑ کی نشاندہی کرتا ہے کیونکہ ایلون مسک کبھی امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے سخت حامیوں میں سے ایک تھے۔

صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جمعرات کو ایلون مسک کی جانب سے 'ایک بڑا خوبصورت بل' پر شدید تنقید پر مایوسی کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹیسلا کے سی ای او بل کی اہم دفعات سے ہمیشہ واقف رہے ہیں - خاص طور پر الیکٹرک گاڑی (EV) مینڈیٹ میں مجوزہ کٹوتی ۔ اوول آفس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا، "میں ایلون سے بہت مایوس ہوں، میں نے ان کی بہت مدد کی، وہ یہاں بیٹھے ہوئے کسی بھی شخص سے بہتر بل کی اندرونی کارکردگی کو جانتے تھے، انہیں اس سے کوئی مسئلہ نہیں تھا، اچانک انہیں مسئلہ ہوا اور مسئلہ اس وقت بڑھ گیا جب انہیں پتہ چلا کہ ہم ای وی کے مینڈیٹ کو کم کرنے جا رہے ہیں۔الیکٹرک گاڑیوں کے لیے فیڈرل کنزیومر ٹیکس کریڈٹ، جو کہ ٹیسلا کو متاثر کرے گا، 'میں نہیں جانتا کہ ہمارے درمیان اچھے تعلقات ہیں یا نہیں، اس نے ذاتی طور پر کچھ بھی نہیں کہا'۔
اس بل کا اثر امریکی اسٹاک مارکیٹ میں ٹیسلا کے حصص پر بھی دیکھا گیا، نیس ڈیک میں جمعرات کو ٹیسلا کے حصص میں 8.44 فیصد کی کمی ہوئی، الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی اس کمپنی کا اسٹاک گزشتہ دو تین دنوں میں 28 ڈالر تک گر گیا ہے۔
مسک نے ایکس پر ایک پوسٹ میں ڈونالڈ ٹرمپ کے 'ایک بڑا خوبصورت بل' کے دعووں کو غلط قرار دیا۔ انہوں نے ٹرمپ کے تبصروں کے جواب میں لکھا، 'غلط، یہ بل مجھے ایک بار بھی نہیں دکھایا گیا اور رات کے اندھیرے میں اتنی تیزی سے پاس کیا گیا کہ کانگریس میں تقریباً کوئی اسے پڑھ بھی نہیں سکا۔
بل کے سرکاری عنوان کا حوالہ دیتے ہوئے مسک نے طنزیہ انداز میں کہا، 'تہذیب کی پوری تاریخ میں کبھی ایسا قانون نہیں آیا جو بڑا اور خوبصورت ہو۔ یہ سب جانتے ہیں! یا تو آپ کو بڑا اور بدصورت بل ملے گا یا پتلا اور خوبصورت بل۔ پتلا اور خوبصورت طریقہ ہے۔' ایلون مسک نے ایک صارف کو جواب دیتے ہوئے لکھا، 'میرے بغیر ٹرمپ الیکشن ہار جاتے، ڈیموکریٹس ایوان کا کنٹرول سنبھال لیتے اور سینیٹ میں ریپبلکنز کے پاس 51-49 سیٹیں ہوتیں۔' انہوں نے ٹرمپ کو ناشکرا قرار دیا۔‘
یہ تصادم اس رشتے میں ایک ڈرامائی موڑ کی نشاندہی کرتا ہے جو اب تک زیادہ تر سیاسی طور پر جڑا ہوا ہے۔ مسک، جو کسی زمانے میں ٹرمپ کے سخت ترین حامیوں میں سے ایک تھے، نے مبینہ طور پر 2024 کے انتخابات میں ریپبلکن امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ کی حمایت کے لیے تقریباً 300 بلین ڈالر خرچ کیے۔
انہوں نے اس بل کی مخالفت میں ایکس پر کئی پوسٹس کی ہیں۔ اس نے پہلے بھی اپنی پوسٹوں میں یہ بات نہیں چھپائی تھی۔ ایلون مسک نے منگل کو ایک پوسٹ میں لکھا، 'مجھے افسوس ہے، لیکن میں مزید برداشت نہیں کر سکتا۔ شرم آنی چاہیے ان لوگوں پر جنہوں نے اس بڑے اور خوبصورت بل کو ووٹ دیا۔ آپ جانتے ہیں کہ آپ نے غلط کیا ہے۔ تم یہ جانتے ہو۔'
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔