امریکی معیشت کو شدید مشکلات : بجٹ خسارہ حدیں پار کرگیا

امریکی معیشت کا یہ حال ہے کہ کانگریس کو بجٹ پر عمل کرنے اور ممکنہ حکومتی شٹ ڈاؤن سے بچنے کے لیے 17 نومبر کی ڈیڈ لائن کا سامنا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

ٹیکس میں کمی اور قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ کے باعث امریکہ کا بجٹ خسارہ 1.7ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیاہے۔ اے آر وائی میں شائع تفصیلات کے مطابق امریکہ کا بجٹ خسارہ 30 ستمبر کو ختم ہونے والے مالی سال کے دوران 320 ارب ڈالر بڑھ کر 1.7 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا جس کی وجہ ٹیکس محصولات میں کمی اور قرضوں پر سود کی شرح میں اضافہ ہے۔

فرانسیسی خبر رساں ادارے نے گزشتہ روز جاری ہونے والے امریکی اعداد و شمار کے حوالے سے بتایا کہ موجودہ سال کا بجٹ خسارہ بڑھ کر 1.7 ٹریلین ڈالر تک پہنچ گیا ہے جو ایک سال قبل کے مقابلے میں 320 ارب ڈالر زیادہ ہے۔


انہوں نے بتایا کہ سپریم کورٹ نے صدر جوبائیڈن کی جانب سے طلبہ کے لیے قرض معافی کی اسکیم منسوخ کردی تھی جس کے باعث سرکاری اخراجات میں کمی ہوئی ،تاہم سماجی تحفظ میں 134 ارب ڈالر اور سرکاری قرضوں پر سود کے اخراجات میں 162 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔کانگریس کو بجٹ پر عمل کرنے اور ممکنہ حکومتی شٹ ڈاؤن سے بچنے کے لیے 17 نومبر کی ڈیڈ لائن کا سامنا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن جو 2024 میں دوبارہ صدارتی انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں،بجٹ خسارہ ان پر دبائو کا باعث بنے گا۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی بجٹ خسارے میں اضافے کی بڑی وجہ 2022 میں وبائی امراض کی صورتحال اور اس کے بعد کے اثرات ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔