کیا ٹرمپ نے اپنے لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ بھیجے؟
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کرتے ہوئے عندیہ دیا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری جنگ میں امریکہ بھی کود سکتا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کو ایک بار پھر دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ جانتا ہے کہ خامنہ ای کہاں چھپے ہوئے ہیں لیکن ہم انہیں نہیں ماریں گے۔خبر ہے کہ اس دوران امریکہ نے اپنے مزید لڑاکا طیارے مشرق وسطیٰ بھیجے ہیں۔ اس بات کی تصدیق امریکی حکام نے فاکس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کی ہے۔
بحیرہ روم میں امریکی فوجی سرگرمیاں ظاہر کرتی ہیں کہ واشنگٹن ایران پر حملوں میں اسرائیل کا ساتھ دے سکتا ہے اور باقائدہ شامل ہو سکتا ہے۔ ٹرمپ نے ایران کے دارالحکومت تہران میں رہنے والے لوگوں سے کہا تھا کہ وہ شہر چھوڑ دیں جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ امریکہ ایران کے خلاف جنگ میں جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ کئی امریکی لڑاکا طیاروں کو بحیرہ روم کے مشرق کی طرف پرواز کرتے ہوئے دیکھا گیا، جس سے اس بات کی تصدیق ہوتی ہے کہ واشنگٹن ایرانی میزائل اور جوہری سرگرمیوں کے مقامات پر فوجی حملوں میں اسرائیل کا ساتھ دے سکتا ہے۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کینیڈا میں جی 7 سربراہی اجلاس سے واشنگٹن واپس آنے کے بعد لکھا، ’’ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے‘‘۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’سب کو فوری طور پر تہران خالی کر دینا چاہیے۔‘‘ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایران کے آسمانوں پر امریکی کنٹرول ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس ایران کے سپریم لیڈر کے مقام کے بارے میں مکمل معلومات ہیں۔
ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ پر لکھا، "اب ہمارا ایران کے آسمانوں پر مکمل کنٹرول ہے۔ ایران کے پاس اچھے اسکائی ٹریکرز اور دیگر دفاعی آلات تھے اور بہت کچھ تھا، لیکن اس کا موازنہ امریکہ میں بنی ٹیکنالوجی سے نہیں کیا جا سکتا۔ امریکہ سے بہتر کوئی نہیں کر سکتا۔"
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔