امریکی صدر ٹرمپ نے داغا نیا ’ٹیرف بم‘، فارما پروڈکٹس برآمد کرنے والے ممالک کو ہوگا شدید نقصان

ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اب ڈومیسٹک مینوفیکچرنگ کو فروغ دیں گے۔ اس لیے جو باہر کی کمپنیاں امریکہ میں مینوفیکچرنگ کریں گی، انھیں ٹیرف سے آزاد کیا جائے گا۔

<div class="paragraphs"><p>امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ، تصویر یو این آئی</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک نیا ’ٹیرف بم‘ داغ دیا ہے، جس سے دنیا کے کئی ممالک متاثر ہوں گے۔ اس ٹیرف سے سب سے زیادہ نقصان ان ممالک کو ہوگا جو امریکہ کو سب سے زیادہ فارما پروڈکٹس برآمد کرتے تھے۔ ساتھ ہی فرنیچر، کچن کیبنٹ اور ہیوی ٹرک برآمدات کرنے والے ممالک کو بھی شدید نقصان پہنچے گا۔ ان تمام سامانوں پر امریکی صدر نے ٹیرف کی الگ الگ شرحیں نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ وہ اب ڈومیسٹک مینوفیکچرنگ کو فروغ دیں گے۔ اس لیے جو غیر ملکی کمپنیاں امریکہ میں مینوفیکچرنگ کریں گی، انہیں ٹیرف سے آزاد کیا جائے گا۔ یہ نئے ٹیرف یکم اکتوبر سے نافذ ہو جائیں گے۔

ڈونالڈ ٹرمپ نے جو اعلان کیا ہے، اس کے مطابق یکم اکتوبر سے دواؤں پر 100 فیصد، کچن کیبنٹ اور باتھ روم وینٹی پر 50 فیصد، فرنیچر پر 30 فیصد اور ہیوی ٹرکوں پر 25 فیصد ٹیرف لگائے جائیں گے۔ 26 ستمبر کو سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ‘ پر ڈالی گئی پوسٹ سے یہ ظاہر ہوا کہ ٹیرف کے تئیں ٹرمپ کا عزم اگست میں شروع کیے گئے ٹریڈ اسٹرکچر اور درآمدی ٹیکس تک محدود نہیں ہے۔ امریکی صدر کو یقین ہے کہ ٹیکس حکومت کے بجٹ خسارے کو کم کرنے میں مدد کریں گے اور ساتھ ہی گھریلو مینوفیکچرنگ کو فروغ دیں گے۔ لیکن اضافی ٹیرف سے پہلے ہی بڑھی ہوئی مہنگائی مزید بڑھنے کا خطرہ ہے۔ ساتھ ہی معاشی ترقی سست ہونے کا امکان ہے۔


دوسری طرف کمپنیاں ٹرمپ کے پچھلے درآمدی ٹیکسوں کے عادی ہو رہے ہیں اور غیر یقینی کے نئے مراحل سے نبرد آزما ہیں۔ فیڈرل ریزرو کے چیئرمین جیروم پاول نے حال ہی میں ایک پریس کانفرنس میں خبردار کیا تھا کہ ہمیں اشیاء کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مہنگائی بڑھتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ اشیاء پر بڑھے ہوئے اخراجات رواں سال مہنگائی کی سطح میں ’بیشتر‘ یا ممکنہ طور پر ’مکمل‘ اضافہ کرنے کی ذمہ دار ہے۔

بہرحال، ٹرمپ نے ’ٹروتھ سوشل‘ پر لکھا ہے کہ فارما ٹیرف ان کمپنیوں پر نافذ نہیں ہوں گے جو امریکہ میں مینوفیکچرنگ پلانٹ لگا رہی ہیں۔ یہ واضح نہیں ہے کہ یہ فیس ان کمپنیوں پر کیسے نافذ ہوں گی جن کے امریکہ میں پہلے سے ہی کارخانے ہیں۔ مردم شماری بیورو کے مطابق، 2024 میں امریکہ نے تقریباً 233 ارب امریکی ڈالر کی دوائیں اور فارما پروڈکٹس درآمد کی تھیں۔ کچھ دواؤں کی قیمتیں دوگنی ہونے کا امکان ووٹروں کو حیران کر سکتا ہے، کیونکہ صحت کی دیکھ بھال کے اخراجات کے ساتھ ساتھ میڈیکیئر اور میڈیکیڈ کے خرچ بھی بڑھ سکتے ہیں۔


ٹرمپ کے مطابق فرنیچر اور کیبنٹری کے غیر ملکی مینوفیکچرر اپنے پروڈکٹس سے امریکہ کو بھر رہے ہیں اور ’قومی سلامتی و دیگر وجوہات کی بنا پر‘ ٹیرف نافذ کیا جانا چاہیے۔ کیبنٹری پر نئے فیس مکان بنانے والوں کے لیے خرچ کو مزید بڑھا سکتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا ہے کہ غیر ملکی تیار شدہ بھاری ٹرک اور ان کے پرزے گھریلو پروڈیوسرز کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ ٹرمپ نے یہ بھی مطلع کیا کہ پیٹر بلٹ، کین ورس، فریٹ لائنر، میک ٹرکس جیسی بڑی ٹرک کمپنیوں کے مینوفیکچررز کو بیرونی رکاوٹوں سے بچایا جائے گا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔