ٹرمپ اور جن پنگ آج چھ سال بعد ملاقات کریں گے، نایاب زمینی معدنیات پر تبادلہ خیال متوقع!
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کی آخری ملاقات 2019 میں ہوئی تھی۔ دونوں رہنماؤں کی ملاقات 29 جون 2019 کو جاپان کے شہر اوساکا میں جی 20 سربراہی اجلاس کے دوران ہوئی تھی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ تیس اکتوبر کو جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں ملاقات کرنے والے ہیں۔ یہ ملاقات اے پی ای سی سربراہی اجلاس کے موقع پر ہو گی، اور اسے دنیا بھر میں دیکھا جائے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان شدید کشیدگی ہے اور یہ ملاقات اس کشیدگی کے درمیان ہو رہی ہے۔
اس اجلاس میں نہ صرف اس بات پر توجہ مرکوز کی جائے گی کہ دونوں ممالک کے درمیان کن معاملات پر اتفاق ہے اور کون سے معاہدے ہوئے ہیں بلکہ اس بات کا بھی تعین کیا جائے گا کہ کون سا ملک اپنے مخالف کے سامنے پہلے جھکے گا اوراپنی کمزوری کا اظہار کرے گا ۔
صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور صدر شی جن پنگ کی جنوبی کوریا میں ملاقات کے ساتھ، سب سے بڑا مسئلہ زمین کی نایاب معدنیات کا ہے۔ آج دنیا کے سامنے سب سے بڑا سوال یہ ہے کہ کیا جس طرح کئی ممالک میں خام تیل پر جنگیں لڑی گئیں اور خونریزی ہوئی، کیا اب اسی طرح کے تنازعات نایاب زمینی معدنیات پر بھی پیدا ہو سکتے ہیں؟
چین نے نہ صرف اپنے ملک میں ان نایاب زمینی معدنیات کی بڑے پیمانے پر کان کنی کی بلکہ ان کی پروسیسنگ میں دنیا کی صف اول کی طاقت بھی بن گئی۔ چین نے ابتدائی طور پر سمجھ لیا کہ اگرچہ کوئی بھی ملک ان معدنیات کی کان کنی کر سکتا ہے، لیکن ہر کوئی انہیں الگ نہیں کر سکتا اور استعمال کے لیے پروسیس نہیں کر سکتا۔ یہ چین کے لیے فائدہ مند ثابت ہوا، جس نے نایاب زمینی معدنیات کی پروسیسنگ کے لیے دنیا کو اس پر منحصر کر دیا۔آج، دنیا کی نایاب زمین کی معدنیات کا 70 فیصد چین میں نکالا جاتا ہے، لیکن جب پروسیسنگ کی بات آتی ہے، تو 90 فیصد نایاب زمینی معدنیات چین سے دنیا کو برآمد کی جاتی ہیں۔
آج، جاپان خود اپنی 60 فیصد نایاب زمینی معدنیات کے لیے چین پر منحصر ہے، جب کہ امریکہ اپنی نایاب زمینی معدنیات کے 70 فیصد کے لیے چین پر منحصر ہے۔ دنیا کی 14 فیصد نایاب معدنیات کی کان کنی امریکہ میں ہوتی ہے لیکن امریکہ کی سب سے بڑی مجبوری یہ ہے کہ وہ ان معدنیات کو ریفائن اور استعمال نہیں کر سکتا اور اسے چین سے مدد لینا پڑتی ہے۔
تیل کو لے کر دنیا میں 180 سے زائد جنگیں اور جنگیں ہوئیں اور اس کی وجہ یہ تھی کہ تیل تمام ممالک کی ضرورت تھی، اسی طرح آج نایاب زمینی معدنیات بھی پوری دنیا کی ضرورت ہے اور چین کی اس مارکیٹ کے 90 فیصد حصے پر اجارہ داری ہے، جس کی وجہ سے صدر ٹرمپ بھی جنوبی کوریا میں چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کرنے جا رہے ہیں۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔