امریکہ نے خود کو ڈبلیو ایچ او سے کیا الگ

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او پر الزام عائد کرتے ہوئے پہلے ہی کہا تھا کہ یہ ادارہ مکمل طور پر چین کے کنٹرول میں ہے اور امریکہ اس سے اپنے تعلقات منقطع کر رہا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

واشنگٹن: عالمی وبا کورونا وائرس سے متعلق باہمی اختلافات کے بعد امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے باضابطہ طور پر امریکہ کواب عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) سے الگ کر لیا ہے۔ امریکی رکن پارلیمنٹ باب مینینڈیز نے منگل کے روز ٹوئٹ کرکے یہ جانکاری فراہم کی ۔ انہوں نے کہا کہ ’’کانگریس کو صدر دفتر سے اطلاع موصول ہوئی ہے کہ امریکہ کورونا وبا کے دوران باضابطہ طور پر ڈبلیو ایچ او سے الگ ہو گیا ہے‘‘۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وبا کے دوران ڈونالڈ ٹرمپ کا فیصلہ امریکہ کو الگ تھلگ کردے گا۔

واضح رہے کہ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ادارہ مکمل طور پر چین کے کنٹرول میں ہے اور امریکہ اس سے اپنے تعلقات منقطع کر رہا ہے۔ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او پر کورونا وائرس کی روک تھام کے تعلق سے بھی درست معلومات فراہم نہ نے کرنے کا الزام لگایا تھا ۔ ٹرمپ نے اپریل میں ڈبلیو ایچ او کو فراہم کی جانے والی اپنی مالی امداد پر روک لگا دی تھی اور کہا تھا کہ اگر ادارہ 30 دنوں میں کوئی بہتری نہ لاتا تو امریکہ ڈبلیو ایچ او کو دی جانے والی مالی امداد پر ہمیشہ کے لئے روک لگا دے گا۔


اس کے بعد مئی میں ٹرمپ نے حالانکہ تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ ڈبلو ایچ اوسے الگ ہو رہا ہے اور اس ادارے کو فراہم کی امدادی رقم عالمی صحت کی ضروریات کے لئے فراہم کی جائے گی۔ صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ چین ڈبلیو ایچ او کو ایک سال میں 40 ملین ڈالر دینے کے باوجود اپنے کنٹرل میں رکھتا ہے ، جبکہ امریکہ ایک سال میں تقریباً 450 ملین ڈالر کی گرانٹ فراہم کرتا ہے۔ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او پر کورونا وائرس کو پہچاننے میں ناکام ہونے کا الزام بھی عائد کیا تھا اور چین کی حمایت کرنے کے تعلق سے تنقید بھی کی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 08 Jul 2020, 9:20 AM