یوکرینی صدر زیلنسکی نے روس پر کیے گئے تازہ حملہ کو بتایا اب تک کا سب سے طویل دوری والا آپریشن

زیلنسکی کا کہنا ہے کہ ’’یہ ہمارا سب سے طویل دوری کا آپریشن تھا، جس میں آپریشن کی تیاری میں شامل ہمارے لوگوں کو وقت رہتے روسی علاقہ سے نکال لیا گیا۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>ولودمیر زیلنسکی، تصویر آئی اے این ایس </p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

روس اور یوکرین کے درمیان تقریباً 3 سالوں سے جاری جنگ اب نتیجہ خیز حالات میں پہنچتی ہوئی معلوم پڑ رہی ہے۔ جنگ بندی سے متعلق کوششوں کے درمیان زیلنسکی نے ایک ایسا قدم اٹھایا ہے جو آر یا پار کی جنگ جیسی حالت پیدا کرنے والا ہے۔ یوکرین کے تازہ حملے میں روس کو اب تک کا سب سے بڑا نقصان ہوا ہے۔ یہ حملہ یوکرین نے یکم جون 2025 کو کیا جس میں روسی ہوائی ٹھکانوں کو ہدف بنایا گیا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس حملہ سے روسی زمین پر موجود 40 بمبار طیارے تباہ ہو گئے۔ یوکرین نے یہ حملہ جنگ بندی کے لیے ہونے والی میٹنگ سے ٹھیک ایک روز پہلے کیا ہے۔

اس سے قبل ترکیہ میں 15 مئی 2025 کو دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی سے متعلق ہوئی میٹنگ میں روسی صدر ولادمیر پوتن نہیں پہنچے تھے۔ روس نے اپنا نمائندہ وفد ضرور بھیجا تھا، لیکن میٹنگ میں شامل یوکرینی صدر ولودمیر زیلنسکی نے روس کی اس کوشش کو محض نمائشی قرار دیا تھا۔ میٹنگ سے قبل یہ امید کی جا رہی تھی کہ پوتن خود اس میٹنگ میں شامل ہوں گے، لیکن بعد میں انھوں نے کریمنل کے معاون ولادمیر میڈنسکی کو بھیج دیا۔ روس کے اس قدم پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے زیلنسکی نے کہا کہ جس طرح سے یہ سب کیا گیا، وہ سنجیدہ کوشش نہیں لگ رہی، بلکہ رسمی کوشش معلوم پڑ رہی ہے۔ انھوں نے صاف صاف کہا کہ وہ مذاکرہ کی میز پر تبھی بیٹھیں گے جب سامنے خود پوتن موجود ہوں گے۔


بہرحال، یوروپ کے لتھوانیا میں ناٹو ممالک کی ایک میٹنگ ہوئی ہے۔ اس میں زیلنسکی نے ناٹو لیڈران سے کہا کہ یوکرین امن بحالی کے لیے کوئی بھی قدم اٹھانے کو تیار ہے۔ زیلنسکی کا کہنا ہے کہ روس کے کئی طیاروں کو تباہ کیا گیا ہے اور انھیں بات چیت کی میز پر آنے کے لیے مجبور ہونا پڑے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ امن کی شروعات جنگ بندی، اغوا کیے گئے بچوں کی واپسی، قیدیوں کی رِہائی سمیت ایسے کئی ایشوز ہیں، جس سے ہونی چاہیے۔ روس پر حملے کے بعد زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جاری پوسٹ میں جارحانہ انداز اختیار کیا ہے۔ انھوں نے لکھا ہے کہ ’’بے حد شاندار نتیجہ۔ ایک ایسا نتیجہ جسے پوری طرح یوکرین نے اپنے دَم پر حاصل کیا ہے۔ یہ ہمارا سب سے طویل دوری کا آپریشن تھا، جس میں آپریشن کی تیاری میں شامل ہمارے لوگوں کو وقت رہتے روسی علاقہ سے نکال لیا گیا۔‘‘ یوکرین کی سیکورٹی سروس کے مطابق اس آپریشن کے سبب روس کو 7 ارب ڈالر کا نقصان ہوا، اور اس کے ایئر میزائل کیریئر کے بیڑے کا 34 فیصد حصہ تباہ ہو گیا۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔