’پورٹا پاٹی پارٹی‘ میں شامل ہوئی یوکرینی ماڈل کے ساتھ سنگین بدسلوکی، کوما سے باہر آنے کے بعد خوفناک حقیقت بتائی

یوکرینی ماڈل کی والدہ انّا نے بتایا کہ ان کی بیٹی کے ساتھ دبئی میں ہی ایک بڑی پارٹی میں بدسلوکی ضرور ہوئی لیکن یہ تشدد ’شیخوں‘ نے نہیں بلکہ وہاں رہنے والے رئیس رسویوں نے کیا تھا۔

<div class="paragraphs"><p>علامتی، تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

دبئی کی ’پورٹا پاٹی پارٹی‘ ان دنوں سرخیوں میں ہے۔ دراصل یوکرین کی ایک ماڈل سڑک کنارے بُری طرح زخمی حالت میں ملی تھی۔ اس کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ چکی تھی۔ رشتہ داروں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ دبئی کی اس بدنام پارٹی میں شامل ہوئی تھی جس کے بعد اس کی یہ حالت ہوئی۔ پھر دعویٰ کیا گیا کہ ماڈل کی موت ہو چکی ہے، لیکن وہ کوما میں تھی۔ اب وہ ماڈل لوگوں کے سامنے آئی ہے اور اس نے اس رات کی حقیقت بتائی کہ واقعی میں اس کے ساتھ دبئی میں کیا ہوا تھا؟

ڈیلی اسٹار کی رپورٹ کے مطابق ’پورٹا پاٹی پارٹی‘ میں شامل ہوئی یوکرینی ماڈل نے تسلیم کیا کہ دبئی کے ایک فائیو اسٹار ہوٹل میں منعقد پارٹی میں لوگوں نے اس کے ساتھ بدسلوکی کی تھی۔ اس ماڈل کا نام ماریا کوولچوک ہے، جسے دبئی میں چھٹیوں کے دوران ایک خطرناک اور جوکھم بھری پارٹی میں مدعو کیا گیا تھا۔ ماریا نے بتایا کہ وہ پورٹا پاٹی پارٹی میں تھی، جس میں انہیں بلایا گیا تھا اور پھر اس رات میزبانوں نے اس کے ساتھ سنگین بدسلوکی کی۔


یوکرینی ماڈل نے دعویٰ کیا کہ اس پارٹی کے دوران بدسلوکی کرنےو الوں نے اس کے جسم کے مختلف حصوں میں سنگین چوٹ پہنچائی۔ 21 سال کی ماریہ کولچوک جب دبئی کا سفر کر رہی تھیں تو انہیں اس خوبصورت شہر میں ایک شاندار پارٹی میں شامل ہونے کے لیے مدعو کیا گیا تھا، وہ بغیر کچھ سوچے دو لوگوں کے ساتھ پارٹی کرنے چلی گئی تھیں۔

کچھ دنوں کے بعد وہ دبئی میں سڑک کے کنارے سنگین طور سے زخمی حالت میں ملیں اور کوما میں چلی گئیں۔ کیونکہ ان کے جسم اور دماغ پر شدید چوٹیں آئیں تھیں۔ ماڈل کا دعویٰ ہے کہ بدسلوکی کے دوران اس کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی۔ ماریا نے بتایا کہ پارٹی میں جانے کے بعد انہیں مدعو کرنے والوں نے اغوا کر لیا تھا۔ ان لوگوں نے کہا کہ تم میری اور ہم جو چاہے تمہارے ساتھ کر سکتے ہیں۔

انہوں نے ماریا کی چمڑی ادھیڑنے کی کوشش کی۔ اس وجہ سے ان کے سر میں سنگین زخم ہو گیا۔ ان کے ہاتھ پیڑ توڑ دیے گئے، چہرے پر بھی چوٹ پہنچائی گئی۔


یوکرینی ٹی وی شو میں ماریا کی والدہ انّا نے بتایا کہ وہ مارچ میں دبئی سے لاپتہ ہو گئی تھی۔ اس کے بعد ماڈل دبئی میں ہی سڑک کنارے کوما میں ملی تھی۔ اس کے دماغ سے لے کر کھوپڑی کے اوپر تک چاقو سے حملہ کا ایک بڑا نشان بنا دیا گیا تھا اور ریڑھ کی ہڈی توڑ دی گئی تھی۔ انّا نے بتایا کہ دبئی کے ایک پانچ ستارہ ہوٹل میں ماریا پارٹی میں گئی تھیں، جہاں اگلے کچھ دنوں تک انہیں قید کرکے رکھا گیا پارٹی کے نام پر ان کے ساتھ سنگین بدسلوکی کی گئی۔

انّا نے بتایا کہ ان کی بیٹی کے ساتھ دبئی میں ہی ایک بڑی پارٹی میں بدسلوکی ضرور ہوئی لیکن یہ تشدد ’شیخوں‘ نے نہیں بلکہ وہاں رہنے والے رئیس رسویوں نے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میرا ماننا ہے کہ وہ لوگ ایک انسانی اسمگلنگ ریکیٹ چلا رہے ہیں کیونکہ ان لوگوں نے ماریا کا پاسپورٹ اور فون بھی لے لیا تھا اور کہا کہ وہ ان کی ہے اور وہ جو کہیں اسے وہ کرنا ہوگا۔ وہ اسے دماغی طور سے توڑنا چاہتے تھے۔

اس سازش میں شامل ہونے کے ملزمین دو روسیوں نے عوامی طور سے اس بات سے انکار کیا ہے کہ ماریا کے ساتھ جو کچھ بھی ہوا، اس سے ان کا کوئی لینا دیان ہے۔


وہیں یوکرینی ماڈل ماریا اب رفتہ رفتہ ٹھیک ہو رہی ہیں۔ بیساکھیوں کے سہارے چلنا سیکھ رہی ہیں۔ ساتھ ہی اپنے ساتھ ہوئے خوفناک حادثے کی بھی گواہی دے رہی ہیں کہ انہیں مبینہ طور پر ’پورٹا پاٹی پارٹی‘ میں لے جایا گیا تھا، جہاں اسے شدید ٹارچر کا نشانہ بنایا گیا۔ حالانکہ ماریا ابھی بھی ڈری ہوئی ہیں کیونکہ انہیں انجان نمبروں سے گمنام پیغامات مل رہے ہیں، جن میں لکھا ہے، ہم تمہیں ڈھونڈ لیں گے، ناروے میں بھی۔

(بشکریہ ’آج تک‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔