یوکرین اپنی شرائط پر ہی جنگ بندی کے لیے ہوگا تیار، یورپ کی بھی ملی حمایت

صدر زیلنسکی نے ٹرمپ کے تاریخی امن معاہدے کے لیے یوکرین کو تحفظ کی ضمانت دینے کی پیشکش کی تعریف کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ یوکرین اپنی سالمیت اور خود مختاری سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے الاسکا میں ہوئی میٹنگ میں ٹرمپ کے ذریعہ تاریخی امن معاہدے کے لیے یوکرین کو تحفظ کی ضمانت دینے کی پیشکش کی تعریف کی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کے ساتھ اپنی ملاقات سے پہلے واضح کر دیا ہے کہ یوکرین اپنی سالمیت اور خود مختاری سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ وہ اپنی شرائط پر ہی جنگ روکنے کے لیے تیار ہوگا۔ اس درمیان یورپی ممالک نے بھی یوکرین کی حمایت کی ہے۔

زیلنسکی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ تاریخی فیصلہ ہے کہ ریاستہائے متحدہ امریکہ یوکرین کے لیے تحفظ کی گارنٹی میں حصہ لینے کے لیے تیار ہے۔ ان گارنٹی کو ہماری مشترکہ کوششوں کا نتیجہ ہونا چاہیے جو حقیقت میں عملی ہو، جس میں زمین، فضا اور سمندر میں تحفظ شامل ہو اور یورپ کی حصہ داری سے تیار کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ روس کے ساتھ بات چیت موجودہ فرنٹ لائن سے شروع ہونی چاہیے۔


زیلنسکی نے یہ بیان ان کے واشنگٹن میں ٹرمپ کے ساتھ پیر کو ہونے والی میٹنگ سے ایک دن قبل دیا ہے۔ زیلنسکی نے یورپی ملکوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ہماری پوزیشن کو مضبوط کرنے والا اہم بیان دیا ہے۔ ادھر یورپی رہنما بھی اس پہل کی حمایت کر رہے ہیں۔ برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر اور فرانسیسی صدر ایمینوئل میکروں نے ٹرمپ کی گارنٹی دینے کی خواہش کی تعریف کی اور جنگ ختم ہونے پر ایک یقین دہانی قوت کے لیے حمایت دینے کے عزم کا اظہار کیا۔ وہیں جرمنی اور یورپی کمیشن نے زیلنسکی کے ساتھ مل کر یہ تصدیق کی کہ سرحدوں کو طاقت سے نہیں بدلا جا سکتا۔

امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وٹکاف نے سی این این کو بتایا کہ ٹرمپ اور پوتن کے درمیان ایک غیر متوقع سمجھ بنی ہے جس میں امریکہ اور یورپی معاونین یوکرین کو ناٹو طرز کی تحفظاتی ضمانت دے سکتے ہیں۔


اس درمیان ویانا میں بین الاقوامی تنظیموں میں روس کے سفیر میخائل اولیانوف نے کہا کہ ماسکو اس بات سے متفق ہے کہ کسی بھی امن معاہدے میں یوکرین کے لیے قابل اعتماد گارنٹی شامل ہونی چاہیے، لیکن انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ روس کو بھی قابل اعتماد یقین دہانی ملنی چاہیے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔