روس نے جزوی طور پر فوج کوواپس بلا یا: یوکرین
یوکرین فوج کےجنرل اسٹاف نے الزام لگایا کہ روسی فوج کچھ مقبوضہ علاقوں میں تاجروں کو روسی روبل استعمال کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
جنگ میدان جنگ سے باہر بھی ہوتی ہے جس میں ذرائع ابلاغ کا کردار بہت اہم ہوتا ہے اس لئے کئی مرتبہ جنگ کی صحیح تصویر سامنے نہیں آ پاتی۔اگر یوکرین کے اس دعوے کو صحیح مان لیا جائے تو یہ ایک اچھی خبر ہے کہ جنگ ختم ہونے کے راستے پر گامزن ہے لیکن اگر یہ بھی جنگی حکمت عملی کا حصہ ہے تو پھر اس جنگ کے بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ یوکرین کی مسلح افواج کے جنرل اسٹاف نے جمعہ کو دعویٰ کیا کہ روس نے دارالحکومت کیف کے شمال میں بیلاروس کی سرحد سے جزوی طور پر اپنے فوجیوں کو واپس بلا لیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کیف کے شمالی علاقے سے جمہوریہ بیلاروس کے ساتھ ریاستی سرحد کی طرف روس کے قبضے والے فوجیوں کی یونٹس کی جزوی واپسی ہو رہی ہے۔ جس میں شہری گاڑی (ٹرک، بس، وین، کار) بھی شامل ہیں، جو روسی فوجیوں کی جانب سے ان کے غیرملکی قبضے کے دوران چرائے گئے تھے۔ اس کے علاوہ وہ یہاں سے لوٹا گیا اثاثہ بھی لے جا رہے ہیں۔
جنرل اسٹاف نے الزام لگایا کہ روسی فوج کچھ مقبوضہ علاقوں میں تاجروں کو روسی روبل استعمال کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیام،'ہمارے فوجیوں نے تین ٹینک، دو بکتر بند گاڑیاں، دو گاڑیاں اور دو توپ خانے کو تباہ کر دیا اور ساتھ ہی یو اے وی اورلان 10 کو بھی مار گرایا'۔
قابل ذکر ہے کہ روس نے 24 فروری کو یوکرین پر مکمل فوجی آپریشن شروع کرنے کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔