طوفان ’بوآلوئی‘ سے ویتنام میں تباہی، 9 لوگوں کی موت، کئی ماہی گیر لاپتہ، ہزاروں افراد کا ریسکیو
بوآلوئی کی تیز ہواؤں اور شدید بارش نے کئی گھر تباہ کر دیے ہیں اور بجلی کے کھمبوں کو بھی اکھاڑ دیا ہے۔ سمندر میں تیز لہریں اٹھ رہی ہیں اور 117-88 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔

ویتنام میں سمندری طوفان بوآلوئی نے زبردست تباہی مچا دی ہے۔ اطلاع کے مطابق اب تک اس طوفان کی وجہ سے 9 لوگوں کی موت ہو گئی اور کئی ماہی گیروں سمیت کافی لوگ لاپتہ ہیں۔ بوآلوئی کی تیز ہواؤں اور شدید بارش نے کئی گھر تباہ کر دیے ہیں اور بجلی کے کھمبوں کو بھی اکھاڑ دیا ہے۔ نیشنل ویدر فارکاسٹ ایجنسی کے مطابق طوفان بوآلوئی کی وجہ سے سمندر میں تیز لہریں اٹھ رہی ہیں۔ 117-88 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں۔
موصولہ اطلاع کے مطابق ویتنام سے ٹکرانے سے پہلے سمندری طوفان بوآلوئی ساحلوں کے آس پاس منڈراتا رہا۔ جس کی وجہ سے سمندر میں 8 میٹر اونچی لہریں اٹھیں۔ طوفان بوآلوئی کے ٹکرانے کے پہلے انتظامیہ نے ہزاروں لوگوں کو ریسکیو کرکے ساحلی علاقہ خالی کروا دیا تھا۔ وہیں موسم خراب ہونے کی وجہ سے کئی فلائٹس بھی منسوخ کر دی گئیں اور کچھ فلائٹس تاخیر سے چل رہی ہیں۔
ذرائع کے مطابق طوفان بوآلوئی سے ویتنام کے شہروں میں سیلاب جیسے حالات ہیں۔ سرکاری میڈیا نے کہا کہ بچاؤ دستہ 17 لاپتہ ماہی گیروں کی تلاش میں لگا ہے۔ وہیں موسم سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ پیر کی صبح 10 بجے طوفان کا مرکز نگھے آن صوبہ اور لاؤس کی سرحد کے پاس زمین پر تھی، جس میں 74 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار سے ہوائیں چل رہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ وسطی لاؤس میں گہرائی تک جائے گا۔ ویتنامی افسروں نے مچھلی پکڑنے والی کشتیوں کو روک دیا اور چار ساحلی ہوائی اڈوں پر آمد و رفت کو معطل کر دیا۔
سرکاری میڈیا نے کہا کہ اتوار کی نصف رات کے بعد طوفان کے آنے سے پہلے 347000 سے زیادہ گھروں کی بجلی بھی گُل ہو گئی تھی جس کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ بوآلوئی طوفان کی وجہ سے ویتنام میں ہفتہ سے ہی شدید بارش ہو رہی ہے جس سے کئی جگہوں پر لینڈ سلائڈ کے واقعات بھی پیش آئے ہیں۔ ویتنام سے پہلے یہ طوفان فلیپینس میں تباہی مچا چکا ہے، جس میں 10 لوگوں کی موت ہوئی تھی۔ وہیں چکروات بوآلوئی سے پہلے یہاں طوفان رگاسا آیا تھا۔ رگاسا کی وجہ سے تائیوان، ہانگ کانگ اور چین میں بھی الرٹ جاری کیا گیا تھا۔