افغانستان میں پھر آیا زلزلہ، پانچ گھنٹوں میں دو طاقتور زلزلے، ریکٹر اسکیل پر 6.3 کی شدت

افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندو کش پہاڑوں کے قریب، جہاں یوریشین اور ہندوستانی ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

کل رات دیر گئے افغانستان میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ پانچ گھنٹوں کے اندر دو طاقتور زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے جس سے لوگوں میں خوف و ہراس کا ماحول پیدا ہو گیا۔ یو ایس جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق پہلے زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.9 تھی جب کہ دوسرے زلزلے کی شدت 6.3 تھی۔ یہ زلزلہ مشرقی افغانستان میں آنے والے زلزلے کے دو ماہ بعد آیا ہے جس میں متعدد افراد ہلاک ہوئے تھے۔

یو ایس جی ایس نے اطلاع دی ہے کہ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق صبح 12:59 بجے کوہ ہندو کش کے علاقے میں مزار شریف شہر کے قریب خولم میں 28 کلومیٹر کی گہرائی میں آیا۔ دارالحکومت کابل میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔


ہندوستانی ایجنسی، نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی (این سی ایس) کے مطابق، پہلا زلزلہ اتوار (2 نومبر 2026) کو 20:40:52 پر آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 3.9 تھی۔ زلزلے کا مرکز 10 کلومیٹر زیر زمین تھا۔ پانچ گھنٹے کے اندر ہندوکش کے علاقے میں دوسرا زلزلہ آیا، جس کی شدت ریکٹر اسکیل پر 6.3 تھی۔ اس کا مرکز 23 کلومیٹر زیر زمین تھا۔

طالبان حکام کو 2021 میں اقتدار میں واپسی کے بعد سے کئی بڑے زلزلوں کا سامنا کرنا پڑا ہے، جس میں ایرانی سرحد پر مغربی ہرات کے علاقے میں 2023 کا زلزلہ بھی شامل ہے جس میں 1,500 سے زیادہ افراد ہلاک اور 63,000 سے زیادہ گھر تباہ ہو گئے تھے۔ اس سال 31 اگست کو ملک کے مشرقی حصے میں 6.0 شدت کا ہلکا زلزلہ آیا تھا جس میں 2200 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔ حالیہ افغان تاریخ میں یہ سب سے ہلاکت خیز زلزلہ تھا۔ افغانستان میں زلزلے عام ہیں، خاص طور پر ہندو کش پہاڑی سلسلے کے قریب، جہاں یوریشین اور ہندوستانی ٹیکٹونک پلیٹیں آپس میں ملتی ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔