الاسکا میں پوتن سے ملاقات سے قبل ٹرمپ کی روس کو دھمکی
ڈونالڈ ٹرمپ نے روس کو خبردار کیا کہ اگر اس نے یوکرین کی جنگ نہ روکی تو اسے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا جس میں ٹیرف اور پابندیاں شامل ہیں۔ 15 اگست کو الاسکا میں پوتن سے ملاقات ہوگی۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے روس کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے یوکرین میں جاری جنگ نہ روکی تو اسے ’انتہائی سنگین‘ نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ بدھ کو کینیڈی سینٹر میں ایک رپورٹر کے سوال کے جواب میں ٹرمپ نے کہا کہ اگر روس جنگ روکنے پر راضی نہیں ہوا تو اس کے خلاف سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
رپورٹر نے سوال کیا کہ اگر ولادیمیر پوتن آپ کی جمعہ کی ملاقات کے بعد جنگ روکنے پر راضی نہیں ہوئے تو کیا روس کو کسی نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا؟ اس پر ٹرمپ نے جواب دیا- ہاں روس کو سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ٹرمپ نے مزید کہا کہ اس کے نتائج میں ٹیرف اور پابندیاں شامل ہوں گی۔ انہوں نے کہا، ’’مجھے آپ کو یہ بتانے کی ضرورت نہیں ہے کہ اس کے نتائج بہت سنگین ہوں گے۔‘‘
ڈونالڈ ٹرمپ کا یہ بیان 15 اگست کو الاسکا میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے ساتھ ملاقات سے قبل سامنے آیا ہے۔ صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر نے مزید کہا کہ وہ دوسری ملاقات کے لیے بھی لابنگ کریں گے جس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی بھی شامل ہوں گے۔ ٹرمپ نے کہا کہ "اگر پہلی ملاقات اچھی رہی تو ہم جلد ہی دوسری ملاقات کریں گے۔ میں اسے فوری طور پر کرنا چاہوں گا، اور اگر وہ مجھے وہاں بلانا چاہتے ہیں تو صدر پوتن، صدر زیلنسکی اور میرے درمیان جلد ہی دوسری ملاقات ہوگی۔"
ٹرمپ کے بیانات یورپی رہنماؤں کے ساتھ ان کی پہلی ورچوئل ملاقات کے بعد سامنے آئے۔ اس میں فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون نے کہا کہ ٹرمپ روس اور یوکرین کے درمیان جنگ بندی کو ترجیح دے رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی زیلینسکی نے کہا کہ پوتن ’وہ الجھا رہے ہیں‘ اور وہ یوکرین پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ روس پورے یوکرین پر قبضہ کرنے کے قابل نظر آئے۔‘
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔