’امریکہ پر حملہ ہوا تو تباہی لا دیں گے‘، ایران کو ٹرمپ کی دھمکی

ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ سوشل پر لکھا کہ ایران پر ہوئے حملے سے امریکہ کا کوئی واسطہ نہیں ہے اور وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کرا کر خونی لڑائی کا خاتمہ کرا سکتے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>علی خامنہ ای اور ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

اسرائیل-ایران جنگ کے درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایران کو سخت وارننگ دے ڈالی ہے۔ ٹرمپ نے اتوار کو کہا کہ اگر اس نے امریکہ پر حملہ کرنے کی کوشش کی تو امریکی مسلح افواج پوری طاقت اور طاقت کی اس سطح سے آپ پر ٹوٹ پڑے گی جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا۔ ٹرمپ نے ’ٹروتھ‘ سوشل پر لکھا کہ ایران پر ہوئے حملے سے امریکہ کا کوئی واسطہ نہیں ہے لیکن اگر ہم پر کسی بھی طرح کا حملہ کیا گیا تو ایران میں تباہی لا دیں گے۔

ٹرمپ کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل نے ہفتہ کی رات تہران میں ایران کے وزارت دفاع کے صدر دفتر کو نشانہ بنایا اور ایران کے بُو شہر صوبہ میں واقع ساؤتھ پارس گیس فیلڈ سے جڑے ایک قدرتی گیس پروسیسنگ یونٹ پر حملہ کیا۔


امریکہ نے اسرائیل کی طرف سے ایران پر کیے گئے رات بھر کے حملوں میں کسی بھی طرح کے کردار سے انکار کیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی ٹرمپ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وہ ایران اور اسرائیل کے درمیان معاہدہ کرا کر خونی لڑائی کا خاتمہ کرا سکتے ہیں۔ حالانکہ اتوار کو ایران نے تہران اور واشنگٹن ڈی سی کے درمیان چل رہے جوہری مذاکرات کے چھٹے دور کو منسوخ کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>اسکرین شاٹ</p></div>

اسکرین شاٹ

ادھر آئی ڈی ایف نے کہا ہے کہ اس نے ایرانی حکومت کے جوہری منصوبوں سے متعلق تہران واقع اہداف پر حملوں کی ایک سیریز مکمل کر لی ہے۔ ’ایکس‘ پر ایک پوصٹ میں کہا گیا کہ ان اہداف میں ایرانی وزارت دفاع کا صدر دفتر اور ایس پی این ڈی جوہری منصوبہ شامل تھے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ اس نے اس مقام پر بھی حملہ کیا جہاں ایران نے اپنے نیوکلیئر ارکائیو چھپائے تھے۔


وہیں آج صبح ایران کے میزائل حملے میں اسرائیل کے ساحلی شہر بٹ یام میں کم سے کم 4 لوگوں کی موت ہو گئی اور 100 سے زیادہ زخمی ہو گئے۔ شہر کے میئر نے یہ اطلاع دی۔ جائے وقع پر راحت اور بچاؤ کام جاری ہے۔ وہیں تل ابیب میں بھی 8 منزلہ عمارت پر ایران سے میزائلیں داغی گئیں۔ ان حملوں میں اب تک 10 لوگوں کی موت ہوئی ہے جبکہ 200 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔