ٹرمپ نے روس معاملے پر اوبامہ پر غداری کا الزام لگایا

اگرچہ صدر ٹرمپ نے بار بار اوباما پر نام لے کر حملہ کیا ہے، لیکن ٹرمپ جنوری میں اپنے عہدے پر واپس آنے کے بعد، اپنے ڈیموکریٹک پیشرو پر انگلی اٹھانے میں اس حد تک نہیں گئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے منگل یعنی22 جولائی کو سابق صدر براک اوباما پر "غداری" کا الزام لگایا۔ الزام لگایا کہ انہوں نے جھوٹے طور پر روس کے ساتھ جوڑنے اور ان کی 2016 کی صدارتی مہم کو کمزور کرنے کی کوشش کی تھی۔ اوباما کے ترجمان نے  صدرٹرمپ کے دعووں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ "یہ عجیب و غریب الزامات مضحکہ خیز اور خلفشار کی ایک کمزور کوشش ہے۔"

اگرچہ صدر ٹرمپ نے سابق صدر اوباما پر اکثر نام لے کر حملہ کیا ہے، لیکن ریپبلکن صدر جنوری میں اپنے عہدے پر واپس آنے کے بعد، مجرمانہ کارروائی کے الزامات کے ساتھ اپنے ڈیموکریٹک پیشرو پر انگلی اٹھانے میں اس حد تک نہیں گئے ہیں۔


اوول آفس میں ریمارکس کے دوران، صدر ٹرمپ نے جمعہ  یعنی18 جولائی کو اپنی انٹیلی جنس چیف، تلسی گبارڈ کے تبصروں پر ، جس میں گبارڈ نے 2016 کے انتخابات میں روسی مداخلت کے انٹیلی جنس تشخیص کے لیے اوباما انتظامیہ کے اہلکاروں کو محکمہ انصاف کے حوالے کرنے کی دھمکی دی تھی۔

گبارڈ نے دستاویزات کو ڈیکلاسیفائی  کیا اور کہا کہ وہ جو معلومات جاری کر رہی ہیں وہ 2016 میں اوباما انتظامیہ کے اعلیٰ عہدیداروں کی طرف سے صدر ٹرمپ کو کمزور کرنے کی ایک "غدارانہ سازش" کو ظاہر کرتی ہیں، یہ دعویٰ ہے کہ ڈیموکریٹس نے جھوٹا معاملہ کیا ہے اور سیاسی طور پر اس کی حوصلہ افزائی کی۔


صدر ٹرمپ نے منگل کو کہا، "وہ قصوروار ہے۔ یہ غداری تھی،" اگرچہ انہوں نے اپنے دعووں کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا۔ "انہوں نے الیکشن چرانے کی کوشش کی، انہوں نے الیکشن کو مبہم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے وہ کام کیے جن کا کسی نے تصور بھی نہیں کیا، حتیٰ کہ دوسرے ممالک میں بھی۔"

جنوری 2017 میں شائع ہونے والی امریکی انٹیلی جنس کمیونٹی کے ایک جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ روس نے سوشل میڈیا کی غلط معلومات، ہیکنگ اور روسی بوٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کی مہم کو نقصان پہنچانے اور مسٹر ٹرمپ کو تقویت دینے کی کوشش کی۔ تشخیص نے طے کیا کہ اصل اثر ممکنہ طور پر محدود تھا اور اس بات کا کوئی ثبوت نہیں دکھایا گیا کہ ماسکو کی کوششوں نے ووٹنگ کے نتائج کو حقیقت میں تبدیل کیا۔


سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کی 2020 کی دو طرفہ رپورٹ میں پتا چلا ہے کہ روس نے صدر ٹرمپ کی مہم میں مدد کے لیے 2016 کے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کرنے کے لیے ریپبلکن سیاسی کارکن پال مانافورٹ، وکی لیکس ویب سائٹ اور دیگر کو استعمال کیا۔

اوباما کے ترجمان پیٹرک روڈن بش نے ایک بیان میں کہا، "گزشتہ ہفتے جاری کی گئی دستاویز میں (محترمہ گبارڈ کی طرف سے) کچھ بھی اس وسیع پیمانے پر قبول شدہ نتیجے کو کم نہیں کرتا کہ روس نے 2016 کے صدارتی انتخابات پر اثر انداز ہونے کے لیے کام کیا لیکن کامیابی کے ساتھ کسی بھی ووٹ میں ہیرا پھیری نہیں کی۔"


صدر ٹرمپ، جن کی جھوٹی سازشی تھیوریوں کو فروغ دینے کی تاریخ ہے، نے اکثر ان تجزیوں کو "جھوٹا" قرار دیا ہے۔ حالیہ دنوں میں، صدر ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل اکاؤنٹ پر ایک جعلی ویڈیو پوسٹ کی جس میں اوباما کو اوول آفس میں ہتھکڑیوں میں گرفتار کیا گیا ہے۔

صدر ٹرمپ اپنے قدامت پسند اڈے کے دباؤ میں آنے کے بعد جیفری ایپسٹین کے بارے میں مزید معلومات جاری کرنے کے بعد دیگر مسائل کی طرف توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں، جو 2019 میں جنسی اسمگلنگ کے الزامات پر مقدمے کی سماعت کے انتظار میں خودکشی کر کے ہلاک ہو گئے تھے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔