اقوام متحدہ میں پیش آئے واقعات کو ٹرمپ نے ’تہری سازش‘ قرار دیا، معاملے کی خفیہ ایجنسی کرے گی جانچ
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا، ’’یہ چمتکار ہی تھا کہ میلانیہ اور میں نیچے نہیں گرے۔ ہم نے ریلنگ پکڑ رکھی تھی، نہیں تو اسٹیل کی سیڑھیوں پر گر کر بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ (یو این) میں اپنے دورہ کے دوران بے حد خطرناک واقعات کا شکار ہونے کا سنسنی خیز دعویٰ کیا ہے۔ منگل کو اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں اپنی تقریر کے بعد ٹرمپ نے ان تین واقعات کو ’تہری سازش‘ قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے کی فوری جانچ کے لیے امریکی خفیہ ایجنسی کو ہدایت دیتے ہوئے قصورواروں کو گرفتار کرنے کی بات کہی ہے۔
امریکی صدر کے مطابق اقوام متحدہ میں ان کے ساتھ پیش آئے ’گھٹیا‘ واقعات ان کے خلاف کی گئی سازش کا حصہ ہیں جس میں اسکلیٹر کا اچانک رکنا، ٹیلی پرامپٹر کی خرابی اور ساؤنڈ سسٹم کا فیل ہونا شامل ہے۔ صدر ٹرمپ نے اقوام متحدہ کے جنرل سکریٹری کو خط لکھ کر سبھی سیکوریٹی ٹیپ محفوظ کرنے اور فوری جانچ کا مطالبہ کیا۔
ٹرمپ نے بدھ کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ایک طویل اور غصے سے بھرا پوسٹ شیئر کیا جس میں انہوں نے ان واقعات کو تفصیل سے بیان کیا۔ انہوں نے لکھا، ’’یو این میں کل ایک توہین آمیز واقعہ پیش آیا، نہ صرف ایک، نہ دو بلکہ تین بہت ہی گھٹیا واقعات۔ یہ اتفاق نہیں تھا، یہ یو این میں ٹرپل سیبوٹیج تھا۔ اُنہیں خود پر شرم آنی چاہیے۔‘‘
ٹرمپ نے اقوام متحدہ کو ’نااہل‘ بتاتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات ان کی تقریر میں رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش تھی جو عالمی منچ پر امریکہ کی شبیہ کو داغدار کرنے کا حصہ لگتی ہے۔
ٹرمپ نے بتایا کہ کلیدی خطبہ کے پلیٹ فارم تک جانے والے اسکلیٹر نے اچانک کام کرنا بند کر دیا۔ انہوں نے کہا، ’’یہ چمتکار ہی تھا کہ میلانیہ اور میں نیچے نہیں گرے۔ ہم نے ریلنگ پکڑ رکھی تھی، نہیں تو اسٹیل کی سیڑھیوں پر گر کر بڑا حادثہ ہو سکتا تھا۔ یہ بالکل سازش جیسا تھا۔‘‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لندن ٹائمز نے پہلے ہی رپورٹ کہا تھا کہ کچھ یو این اہلکار اسکلیٹر روکنے کو لے کر مذاق کرتے رہے ہیں۔
اپنی تقریر کے دوران ٹرمپ کو ٹیلی پرامپٹر بند ہو جانے کے مسئلے کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے کہا، ’’پہلے اسکلیٹر، اب ٹیلی پرامپٹر! یہ کیسی جگہ ہے؟ تقریباً 15 منٹ بعد ٹیلی پرامپٹر شروع ہوا، باوجود اس کے میری تقریر کی دنیا بھر میں شاندار تعریف ہوئی۔‘‘
ٹرمپ نے بتایا کہ جلسہ گاہ کے آڈیو سسٹم نے بھی کام کرنا بند کر دیا۔ اس کی وجہ سے بغیر ٹرانسلیٹر ایئر پیس کے ان کی آواز سنی نہیں جا سکی۔ انہوں نے کہا، ’’تقریر ختم ہونے کے بعد میلانیہ نے سب سے پہلے کہا، ’’میں نے تمہاری ایک بھی بات نہیں سنی۔‘‘ یہ سب محض گڑبڑی نہیں تھی، یہ تہری سازش تھی۔‘‘
وائٹ ہاؤس پریس سکریٹری کیرولین لیویٹ نے بھی اس واقعہ کو ناقابل قبول قرار دیتے ہوئے شبہ ظاہر کیا ہے کہ یہ کسی بے قصور غلطی کا نتیجہ نہیں ہو سکتا۔ لیوٹ نے ایکس پر لکھا، ’’اگر کسی نے جان بوجھ کر اسکلیٹر کو اس وقت روکا جب صدر اور فرسٹ لیڈی اس پر چڑھ رہے تھے تو یہ سنگین معاملہ ہے۔ قصورواروں کو برخاست کرکے جانچ کی جانی چاہیے۔‘‘
دراصل ٹرمپ نے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں اداروں کی ناکامیوں پر تلخ حملہ کیا اور یورپی معاونین کی روس-یوکرین جنگ اور ایمیگریشن پالیسیوں کی تنقید کی لیکن ان کے دورے کی چرچا ان کی تقریر سے زیادہ ان مبینہ سازش کی وجہ سے ہو رہی ہے۔