ٹرمپ نے مسک کے قریبی کو ’ناسا‘ کا سربراہ بنانے سے قدم پیچھے کھینچے، نامزدگی واپس لینے کا کیا اعلان
ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اِساق مَین کے سابقہ تعلقات کی گہرائی سے جائزہ کے بعد انہیں ’ناسا‘ کا سربراہ نہیں بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ مسک نے فیصلے پر کہا کہ اتنا اہل اور نیک دل انسان ملنا مشکل ہے۔

اساق مَین/ڈونالڈ ٹرمپ (فائل)، تصویر سوشل میڈیا
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کو ایک اور شدید جھٹکا دیا ہے۔ انہوں نے مسک کے قریبی کو ’ناسا‘ (نیشنل ایروناٹکس اینڈ اسپیس ایڈمنسٹریشن) کا سربراہ بنانے سے صاف انکار کر دیا ہے۔ ٹرمپ نے اتوار کی دیر رات اعلان کیا کہ وہ ’ناسا‘ کی قیادت کرنے کے لیے ایلون مسک کے معاون جیریڈ اِساق مَین کا نام واپس لے رہے ہیں۔ ٹرمپ کے اس فیصلے پر مسک نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا کہ وہ اساق مَین کے سابقہ تعلقات کے گہرے جائزہ کے بعد اس فیصلہ پر پہنچے ہیں۔ حالانکہ ٹرمپ نے اپنی بات تفصیل سے نہیں سمجھائی۔ امریکی صدر کی سرکاری رہائش اور دفتر ’وائٹ ہاؤس‘ نے بھی اس سلسلے میں بھیجے گئے ای میل کا کوئی جواب نہیں دیا۔ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر لکھا، ’’سابقہ تعلقات کی گہرائی سے جائزہ کے بعد میں ’ناسا‘ کے سربراہ کے لیے جیریڈ اساق مَین کا نام واپس لے رہا ہوں۔‘‘
انہوں نے کہا کہ میں جلد ہی ایک نئے امیدوار کا اعلان کروں گا جو مشن سے جڑا ہوگا اور خلا میں امریکہ کو آگے رکھے گا۔ ٹرمپ نے دسمبر میں اعلان کیا تھا کہ انہوں نے اساک مَین کو خلائی ایجنسی کا اگلا انتظام کار منتخب کیا ہے۔ اساک مین (42) مسک کے قریبی معاون رہے ہیں۔
سینیٹ کی کامرس، سائنس اور ٹرانسپورٹ کمیٹی نے اپریل کے آخر میں اساق مَین کی نامزدگی کو منظوری دے دی تھی اور ان کے نام کی تصدیق کے لیے سینیٹ میں جلدی ووٹنگ ہونے کی امید تھی۔ مسک نے ہفتہ کو یہ خبر آنے کے بعد ٹرمپ کے فیصلہ پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے اپنے پوسٹ میں لکھا کہ اتنا اہل اور نیک دل انسان ملنا بہت مشکل ہے۔
خبروں کے مطابق اس وقت ڈونالڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے درمیان سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ گزشتہ دنوں ہی مسک نے ڈپارٹمنٹ آف گورنمنٹ ایفی سی اینسی کی بھی ذمہ داری چھوڑ دی تھی۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے امریکی انتخابات کے دوران کھل کر ڈونالڈ ٹرمپ کا ساتھ دیا تھا۔ اس کے بعد ٹرمپ نے انہیں اپنی حکومت میں شامل کرکے اہم ذمہ داری بھی سونپی تھی۔ حالانکہ کچھ ہی وقت میں حکومت کے اندر ہی ایلون مسک کے خلاف آوازیں اٹھنے لگیں۔ وہیں مسک نے بھی ٹرمپ کے ذریعہ ٹیرف بڑھانے کے فیصلے پر عدم اطمینان ظاہر کیا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔