ڈونالڈ ٹرمپ نے فون پر وینزویلا کے صدر کو دھمکی دی کہ اب انہیں ملک چھوڑنا پڑے گا

امریکہ مسلسل الزام لگاتا رہا ہے کہ وینزویلا کے راستے امریکہ کو منشیات سپلائی کی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے حالیہ ہفتوں میں کیریبین میں حملے تیز کر دیے ہیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

وینزویلا کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کو ملک چھوڑنے کی دھمکی دی ہے۔ ٹرمپ نے اتوار  یعنی30 نومبر کو اعتراف کیا  تھاکہ انہوں نے مادورو سے فون پر بات کی ہے، حالانکہ بات چیت کی تفصیلات معلوم نہیں ہوئی تھیں۔

میامی ہیرالڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹرمپ نے نکولس مادورو کو فون پر خبردار کرتے ہوئے کہا کہ ’اگر آپ خود کو اور اپنے خاندان کو بچانا چاہتے ہیں تو آپ کو فوری طور پر ملک (وینزویلا) چھوڑ دینا چاہیے‘۔ ٹرمپ نے مادورو، ان کی اہلیہ سیلیا فلورس اور ان کے بیٹے کو محفوظ راستے کی پیشکش کی، لیکن شرط یہ تھی کہ انہیں فوری طور پر وہاں سے نکل جانا چاہیے۔ تاہم، وینزویلا نے ان شرائط کو ماننے سے انکار کر دیا، جس کے نتیجے میں مذاکرات کا خاتمہ ہو گیا۔


امریکہ نے وینزویلا کے راستے امریکہ کو منشیات کی سپلائی کے خلاف سخت موقف اپنایا ہے۔ حال ہی میں ٹرمپ نے وینزویلا کی فضائی حدود بند کرنے کا اعلان کیا تھا جسے مادورو حکومت نے بین الاقوامی معیارات کے منافی اور ایک آزاد ملک کی خودمختاری کے لیے براہ راست خطرہ قرار دیا تھا۔ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر لکھا، "تمام ایئر لائنز، پائلٹس، منشیات فروشوں اور انسانی سمگلروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ وینزویلا کے ارد گرد اور ارد گرد کی فضائی حدود کو مکمل طور پر بند کرنے پر غور کریں۔"

فضائی حدود کی بندش کے اعلان کے بعد یہ قیاس آرائیاں تیز ہو گئی ہیں کہ آیا امریکہ وینزویلا پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔ امریکہ کی طرف سے ان قیاس آرائیوں پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔ امریکہ مسلسل الزام لگاتا رہا ہے کہ وینزویلا کے راستے امریکہ کو منشیات سپلائی کی جا رہی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ امریکہ نے حالیہ ہفتوں میں بحیرہ کیریبین میں حملے تیز کر دیے ہیں۔ امریکہ نے وہاں 20 سے زائد بحری جہازوں پر حملہ کیا ہے جس میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔