ٹرمپ کا امریکی ایٹمی آبدوزوں کو روس کے قریب تعینات کرنے کا اعلان!
امریکی صدر ٹرمپ نے روس کے قریب دو ایٹمی آبدوزیں تعینات کرنے کی بات کی ہے۔ صدر نے یہ اعلان روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف کی دھمکیوں کے جواب میں کیا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نےکل یعنی جمعے کے روز دو ایٹمی آبدوزوں کو روس کے قریب تعینات کرنے کا حکم دیا۔ ٹرمپ نے یہ حکم سابق روسی صدر اور موجودہ روسی سلامتی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف کی دھمکیوں کے جواب میں دیا ہے۔
سوشل میڈیا ٹروتھ پلیٹ فارم پر پوسٹ کرتے ہوئے ٹرمپ نے لکھا کہ 'سابق روسی صدر اور موجودہ روسی سکیورٹی کونسل کے نائب چیئرمین دمتری میدویدیف کے اشتعال انگیز بیانات کے پیش نظر انہوں نے دو ایٹمی آبدوزوں کو مناسب علاقوں میں تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ’ یہ احتیاط کے طور پر کیا گیا ہے، تاکہ ہم تیار رہیں اگر یہ احمقانہ اور اشتعال انگیز بیانات صرف الفاظ تک محدود نہ رہیں۔ الفاظ بہت اہم ہیں، اور بعض اوقات وہ نادانستہ طور پر سنگین نتائج کا باعث بن سکتے ہیں۔ مجھے امید ہے کہ اس بار ایسا نہیں ہوگا۔' ڈونالڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ہندوستان اور روس مل کر ان کی مردہ معیشت کو تباہ کر سکتے ہیں۔ اس پر روس ناراض ہو گیا اور دمتری نے 'ڈیڈ ہینڈ' یعنی مردہ ہاتھ کا ذکر کیا۔
امریکی صدر ٹرمپ نے روس سے توانائی خریدنے پر ہندوستان پر 25 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے دمتری نے ٹیلی گرام چینل پر لکھا، 'ہندوستان اور روس کی 'مردہ معیشتوں' اور 'خطرناک علاقے میں داخل ہونے' کے بارے میں بات کرنے سے پہلے انہیں اپنی پسندیدہ فلموں 'واکنگ ڈیڈ' کو یاد رکھنا چاہیے، اور یہ بھی سمجھ لینا چاہیے کہ 'مردہ ہاتھ' کتنا خطرناک ہو سکتا ہے - چاہے اس کا کوئی وجود ہی نہ ہو۔'
ڈونالڈ ٹرمپ نے ٹروتھ پر پوسٹ کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یوکرین کے ساتھ جنگ میں کتنے روسی فوجی مارے گئے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ اس ماہ یوکرین کے ساتھ اس احمقانہ جنگ میں تقریباً 20 ہزار روسی فوجی مارے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس جنگ میں یوکرین کو بھی بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ یوکرین یکم جنوری 2025 سے اب تک تقریباً 8000 فوجیوں کو کھو چکا ہے اور اس تعداد میں وہ فوجی شامل نہیں ہیں جو ابھی تک لاپتہ ہیں۔ یوکرین نے کچھ شہریوں کو بھی کھو دیا ہے لیکن ان کی تعداد بہت کم ہے۔