اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپ اور چپس پر کوئی باہمی ٹیرف نہیں لاگو ہوگا، ٹرمپ انتظامیہ کا اعلان
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ اہم تکنیکی مصنوعات کو حال ہی میں عائد کردہ باہمی ٹیرف سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ نے کچھ اہم تکنیکی مصنوعات کو حال ہی میں عائد کردہ باہمی ٹیرف سے استثنیٰ دینے کا اعلان کیا ہے۔ خبر رساں ادارے بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس اور سیمی کنڈکٹر چپس کو ان نئے ٹیرف سے باہر رکھا جائے گا۔
یہ فیصلہ ٹرمپ کی جانب سے چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 145 فیصد اور دیگر ممالک سے آنے والی مصنوعات پر 10 فیصد بیس لائن ڈیوٹی عائد کرنے کے بعد کیا گیا ہے۔ یہ اقدام ایپل جیسی بڑی ٹیک کمپنیوں کے لیے خاص طور پر اہم ہے، جو چین میں اپنی زیادہ تر مصنوعات تیار اور اسمبل کرتی ہیں۔
بلومبرگ نے یو ایس کسٹمز اینڈ بارڈر پروٹیکشن ڈیپارٹمنٹ کے ایک نوٹس کا حوالہ دیتے ہوئے اطلاع دی ہے کہ یہ چھوٹ 5 اپریل سے امریکی سرحد میں داخل ہونے یا گوداموں سے ہٹائے جانے والی مصنوعات پر لاگو ہوگی۔
ایک امریکی ایجنسی کے اندازے کے مطابق ایپل کے 90 فیصد سے زائد آئی فونز چین میں بنتے ہیں، اس کے علاوہ دیگر ٹیکنالوجی مصنوعات جو اس چھوٹ کے دائرے میں آئی ہیں ان میں ٹیلی کام آلات، چپ بنانے والی مشینیں، ریکارڈنگ ڈیوائسز، ڈیٹا پروسیسنگ مشینیں اور پرنٹ شدہ سرکٹ بورڈ اسمبلی شامل ہیں۔ یہ عام طور پر امریکہ میں تیار نہیں ہوتے ہیں۔
ماہرین کا خیال ہے کہ امریکہ میں ان مصنوعات کی مقامی پیداواری سہولیات قائم کرنے میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ ایسے میں یہ چھوٹ یقینی طور پر امریکی ٹیک کمپنیوں کو عارضی راحت فراہم کرے گی۔ تاہم، رپورٹس بتاتی ہیں کہ یہ فیصلہ عارضی ہو سکتا ہے، اس لیے خیال کیا جا رہا ہے کہ جلد ہی ان مصنوعات پر الگ سے محصولات عائد کیے جا سکتے ہیں، جو ممکنہ طور پر چین کے لیے کم ہوں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔