چین میں دردناک ریل حادثہ، کم از کم 11 افراد ہلاک، کچھ دیگر سنگین طور پر زخمی

ٹرین زلزلہ والی مشینوں کی ٹیسٹنگ کے دوران ٹریک پر گزر رہی تھی۔ ٹرین ایک گھماؤدار ٹریک پر مڑی اور وہاں موجود ملازمین کو ٹکر مارتی ہوئی گزر گئی۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ کئی ملازمین موقع پر ہی ہلاک ہو گئے

<div class="paragraphs"><p>تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

چین کے جنوبی علاقہ یونّان میں جمعرات کی صبح دردناک ریل حادثہ میں کم از کم 11 افراد جاں بحق ہو گئے ہیں۔ سبھی 11 مہلوک ریلوے ملازمین بتائے جا رہے ہیں۔ اس حادثہ میں کچھ دیگر افراد سنگین طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں، جنھیں علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ حادثہ اس وقت پیش آیا جب ایک ٹرین ٹیسٹنگ کے مقصد سے پٹریوں پر دوڑ رہی تھی۔ بتایا جا رہا ہے کہ ٹرین زلزلہ والی مشینوں کی ٹیسٹنگ کے دوران ٹریک پر گزر رہی تھی۔ ٹرین ایک گھماؤدار ٹریک پر مڑی اور وہاں موجود ملازمین کو ٹکر مارتی ہوئی آگے بڑھ گئی۔ حادثہ اتنا شدید تھا کہ کئی ملازمین موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔

حادثہ کنمنگ شہر کے لوؤیانگجین ریلوے اسٹیشن پر پیش آیا، جہاں ریلوے ملازمین ایک ٹرننگ ٹریک والے حصے میں کام کر رہے تھے۔ اسی دوران ٹرین اسی ٹریک پر آ گئی اور ٹکر ہو گئی۔ یہ حادثہ 2011 میں پیش آئے ٹرین حادثہ کے بعد دوسرا سب سے المناک واقعہ ہے۔ 2011 میں پیش آئے ٹرین حادثہ میں کم از کم 40 لوگوں کی موت ہو گئی تھی۔


چین کے سرکاری ٹی وی چینل ’سی سی ٹی وی‘ کے مطابق ٹیسٹنگ ٹرین نمبر 55537 سسمک (زلزلہ کی پیمائش والے) ایکوئپمنٹ کی جانچ کے لیے چل رہی تھی۔ حادثہ کے فوراً بعد ریلوے اور لوکل انتظامیہ نے ایمرجنسی ریسکیو آپریشن شروع کر دیا تھا۔ کنمنگ ریلوے اتھارٹی نے سوشل میڈیا پر جانکاری شیئر کر متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے تئیں ہمدردی ظاہر کی ہے۔ حادثہ کے اسباب کا پتہ بھی لگایا جا رہا ہے۔

غور کرنے والی بات یہ ہے کہ چین میں گزشتہ کئی سالوں میں بیشتر بڑے حادثے ایسے حالات میں ہوئے ہیں جب ملازمین ٹریک پر مرمت کر رہے تھے، یا ٹرین کسی ’ٹیسٹ رَن‘ پر تھی۔ 2021 میں گانسو علاقہ میں ایک ایسا ہی حادثہ پیش آیا تھا، جب رات میں ٹیسٹنگ کے دوران ایک ٹرین نے ٹریک پر کام کر رہی ٹیم کو ٹکر مار دی اور 9 لوگوں کی موت ہو گئی۔ تحقیقات میں پایا گیا کہ ٹرین ڈرائیور کو وقت پر تنبیہ نہیں ملی اور ٹریک کے بارے میں دی گئی جانکاری گراؤنڈ ٹیم اور کنٹرول سنٹر کے درمیان واضح نہیں تھی۔ یہی وجہ ہے کہ چین کے ریلوے نظام میں اکثر کہا جاتا ہے کہ ہائی اسپیڈ ترینیں بھلے ہی محفوظ ہوں، لیکن ہائی اسپیڈ نیٹورک پر کام کرنے والے ملازمین اتنے محفوظ نہیں ہیں۔


بہرحال، تازہ ٹرین حادثہ کے بعد ریلوے انتظامیہ نے فوراً ایمرجنسی سسٹم ایکٹیو کر دیا۔ مقامی انتظامیہ اور میڈیکل ٹیمیں موقع پر پہنچیں اور زخمیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ افسران کے مطابق زخمی ملازمین کا علاج جاری ہے اور ان کی حالت پر نگرانی رکھی جا رہی ہے۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق حادثہ کی وجہ جاننے کے لیے وسیع جانچ شروع کر دی گئی ہے۔ ابھی تک یہ واضح نہیں ہو پایا ہے کہ یہ انسانی غلطی تھی یا تکنیکی خامی۔