واشنگٹن سے لندن تک ہزاروں افراد ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف "نو کنگس" احتجاج میں سڑکوں پر اترے

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن، تعلیم اور سیکیورٹی پالیسیوں کے خلاف واشنگٹن ڈی سی کے مرکز میں ہزاروں افراد "نو کنگس" کے احتجاج میں شامل ہوئے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف ہزاروں افراد واشنگٹن ڈی سی سے لندن تک سڑکوں پر اترے۔ یہ احتجاج، جسے "نو کنگس"  یعنی ’کوئی بادشاہ نہیں ‘کا نام دیا گیا ہے، ڈونالڈ ٹرمپ کی امیگریشن، تعلیم اور سیکیورٹی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کر رہا ہے۔ منتظمین کے مطابق، امریکہ اور دنیا بھر میں 2,600 سے زیادہ’’نو کنگس‘‘احتجاج ہو رہے ہیں۔ لندن میں امریکی سفارت خانے کے باہر بھی سینکڑوں افراد جمع ہوئے۔ منتظمین کا کہنا ہے کہ یہ احتجاج ٹرمپ کے آمرانہ رجحانات کے خلاف مزاحمت ہے۔

لندن کی ریلی امریکہ اور دنیا بھر میں ہونے والے 2,600 سے زیادہ احتجاج میں سے ایک ہے۔ اسی طرح کے مظاہرے اسپین کے شہر میڈرڈ اور بارسلونا میں بھی ہوئے۔ امریکہ بھر کے بڑے شہروں، مضافاتی علاقوں اور چھوٹے قصبوں میں ہزاروں افراد نے احتجاجی مظاہروں میں شرکت کی۔


خبر رساں ادارے کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کے مرکز میں مظاہرین نے مختلف لباس زیب تن کیے اور بینرز اٹھا رکھے تھے، پینسلوینیا ایونیو کی طرف مارچ کیا۔ منتظمین نے اطلاع دی کہ تین سو سے زائد مقامی تنظیموں نے اس تقریب کو منعقد کرنے میں تعاون کیا۔

درحقیقت، عہدہ سنبھالنے کے صرف دس ماہ کے اندر، ٹرمپ نے امیگریشن کی پابندیاں سخت کر دی ہیں، فلسطینیوں کے حامی مظاہروں اور تنوع کی پالیسیوں کی وجہ سے یونیورسٹیوں سے وفاقی فنڈز روکنے کی دھمکی دی ہے، اور کئی ریاستوں میں نیشنل گارڈ کی تعیناتی کی اجازت دے دی ہے۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے یہ اقدامات معاشرے میں تقسیم کو بڑھا رہے ہیں اور جمہوریت کے بنیادی اصولوں کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔


صدر ٹرمپ نے ان مظاہروں پر عوامی سطح پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا ہے۔ تاہم فاکس بزنس کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وہ مجھے بادشاہ کہہ رہے ہیں، لیکن میں بادشاہ نہیں ہوں‘۔ریپبلکن رہنماؤں نے ان مظاہروں پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ ایوان کے اسپیکر مائیک جانسن نے ڈیموکریٹس پر "امریکہ مخالف ریلی" منعقد کرنے کا الزام لگایا۔ دوسرے رہنماؤں نے ستمبر میں ٹرمپ کے حامی چارلی کرک کے قتل کے بعد کی صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اس طرح کے مظاہرے تشدد کو جنم دے سکتے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔