کورونا وائرس کے ویریئنٹ ’ایکس بی بی‘ نے پیدا کی دہشت، اس نئے ویریئنٹ پر سنگاپور حکومت کی گہری نظر

ایکس بی بی انفیکشن سے اموات کے معاملے بڑھنے کو لے کر واٹس ایپ پر کئی طرح کی افواہیں بھی پھیل رہی ہیں جس پر سنگاپور کی وزارت داخلہ کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔

کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
کورونا وائرس، تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

کورونا انفیکشن کے معاملوں میں عالمی سطح پر کمی ضرور دیکھنے کو مل رہی ہے، لیکن اب بھی اس وائرس کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ بلکہ کچھ ممالک میں تو نئے معاملے تیزی کے ساتھ بڑھ رہے ہیں۔ اس درمیان کورونا وائرس کے نئے ویریئنٹ ’ایکس بی بی‘ نے لوگوں میں دہشت پیدا کر دی ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سنگاپور میں سورس-کوو-2 وائرس کے ویریئنٹ ’ایکس بی بی‘ سے جڑے معاملے سامنے آنے سے فکر میں اضافہ ہوا ہے۔ سنگاپور حکومت اس نئے ویریئنٹ سے جڑے معاملوں پر گہری نظر رکھ رہی ہے کیونکہ فی الحال ’ایکس بی بی‘ کو طاقتور تصور کیا جا رہا ہے۔

ہندی نیوز پورٹل ’اے بی پی لائیو‘ پر شائع ایک رپورٹ میں سنگاپور کے وزیر صحت اونگ یے کنگ کا بیان پیش کیا گیا ہے۔ منگل کے روز دیئے گئے اس بیان میں وزیر صحت نے کہا کہ ’’سورس-کوو-2 وائرس کے نئے ویریئنٹ ’ایکس بی بی‘ سے جڑے معاملوں پر قریبی نظر رکھی جا رہی ہے۔ حالانکہ اس نئے ویریئنٹ کے خطرناک ہونے کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔‘‘ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’سنگاپور میں ایکس بی بی انفیکشن کی علامت والے وائرس کے دیگر ویریئنٹس سے کافی طاقتور ہے۔ اس کے معاملے دنیا کے کئی حصوں میں سامنے آئے ہیں، لیکن سنگاپور میں یہ تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ گزشتہ تقریباً تین ہفتوں میں درج نئے معاملوں میں نصف سے زیادہ ایکس بی بی ویریئنٹ کے ہیں۔‘‘


بہرحال، ایکس بی بی انفیکشن سے اموات کے معاملے بڑھنے کو لے کر واٹس ایپ پر کئی طرح کی افواہیں بھی پھیل رہی ہیں جس پر سنگاپور وزارت داخلہ کارروائی کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ وزارت نے منگل کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ واٹس ایپ کے ذریعہ افواہ پھیلانے والوں کے خلاف ’پوفما‘ کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔