’گزشتہ 40 سالوں میں امریکہ نے 7 ممالک میں کیا تختہ پلٹ‘، انٹیلی جنس چیف تلسی گابارڈ کا قبول نامہ
گابارڈ کا کہنا ہے کہ ’’امریکہ نے پرانی پالیسی تبدیل کر دی ہے۔ ہمیں اس کام کے لیے کھربوں روپے خرچ کرنے پڑے، اب ایسا نہیں ہوگا۔ گزشتہ 40 سال میں امریکہ پر 7 ممالک میں تختہ پلٹ کا الزام لگا ہے۔‘‘

بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ نے امریکہ اور پاکستان پر ملک میں تختہ پلٹ کرانے کا الزام پہلے ہی عائد کر دیا ہے۔ اب انٹیلی جنس چیف تلسی گابارڈ نے قبول کیا ہے کہ امریکہ نے گزشتہ 40 سالوں میں 7 ممالک میں تختہ پلٹ کرایا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ اب صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی مدت کار میں حکومت کی تبدیلی یا قوم سازی کی اپنی پرانی پالیسی ختم کر دی ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ امریکہ اب کہیں بھی تختہ پلٹ کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔
تلسی گابارڈ کا کہنا ہے کہ امریکہ نے پرانی پالیسی تبدیل کر دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں اس کام کے لیے کھربوں روپے خرچ کرنے پڑے، اب ایسا نہیں ہوگا۔ گزشتہ 40 سال میں امریکہ پر 7 ممالک میں تختہ پلٹ کا الزام لگا ہے۔ ان میں پاناما 1989، ہیٹی 1994 اور 2004، افغانستان 2001، عراق 2003، ہونڈوراس 2009، لیبیا 2011 اور بنگلہ دیش 2024 شامل ہے۔ بحرین میں منعقد مناما ڈائیلاگ - انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ فار سیکورٹی اسٹڈیز (آئی آئی ایس ایس) کے زیر اہتمام سالانہ سیکورٹی کانفرنس میں تلسی گابارڈ نے یہ بیان دیا۔
ہوائی کی سابق کانگریس رکن پارلیمنٹ اور آرمی نیشنل گارڈ کی سابق افسر تلسی گابارڈ نے کہا کہ ’’صدیوں تک ہماری خارجہ پالیسی حکومت کی تبدیلی (تختہ پلٹ) یا قوم سازی کے چکر میں پھنسی رہی۔‘‘ انہوں نےمزید کہا کہ یہ ایک ایسی پالیسی تھی، جس میں حکومتوں کو گرانا، دوسروں پر اپنے نظام حکومت کو مسلط کرنے کی کوشش کرنا، ساتھ ہی ان تنازعات میں دخل دینا جنہیں ہم مکمل طور سے سمجھتے بھی نہیں تھے اور اخیر میں اتحادیوں سے زیادہ دشمن بنا کر لوٹ آنا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اب اس پالیسی کو روک دیں گے۔
حالانکہ مشرق وسطیٰ میں ٹرمپ انتظامیہ کے لیے سنگین چیلنجز کی صورت حال اب بھی بنی ہوئی ہے۔ گابارڈ نے اپنی تقریر میں قبول کیا کہ غزہ میں جنگ بندی اب بھی کمزور ہے۔ انہوں نے یہ بھی قبول کیا کہ ایران اب بھی تشویش کا باعث بنا ہوا ہے، کیونکہ بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے سربراہ نے حال ہی میں بتایا کہ ملک کے جوہری ٹھکانوں پر سرگرمیاں دوبارہ دیکھی گئی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ آگے کا راستہ آسان نہیں ہوگا، لیکن صدر اس سمت کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔
امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی تعریف کرتے ہوئے گابارڈ نے کہا کہ ٹرمپ کی دوسری مدت کار میں امریکہ کی پالیسی جمہوریت کو فروغ دینے، عالمی معاشی خوشحالی اور علاقائی استحکام پر توجہ مرکوز کرنے کی ہے۔ گابارڈ کا یہ بیان ٹرمپ کے رواں سال کی شروعات میں دیے گئے ان بیانوں کی تائید ہے، جن میں انہوں نے کہا تھا کہ امریکہ اب مشرق وسطیٰ میں تختہ پلٹ کے بجائے معاشی ترقی اور علاقائی استحکام پر توجہ مرکوز کرے گا۔
واضح رہے کہ تلسی گابارڈ نے خطاب کے دوران غزہ میں جاری جنگ بندی کو اب بھی نازک حالات میں بتایا ہے۔ انہوں نے یہ بھی قبول کیا کہ مشرق وسطیٰ میں چین اب بھی ایک چیلنج بنا ہوا ہے۔ انٹرنیشنل اٹامک انرجی ایجنسی کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے گابارڈ نے کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر سرگرمی دیکھنے کو مل رہی ہے، جو نئے خطرات کی نشاندہی کرتی ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔