وینزویلا کے صدر کے پیچھے پڑے ٹرمپ، گرفتاری کے لیے رکھا 5 کروڑ ڈالر کا انعام!

وینزویلا کے صدر مادورو کی گرفتاری کے لیے یہ انعامی رقم القاعدہ سرغنہ اوسامہ بن لادن کو پکڑنے کے لیے رکھی گئی رقم سے دوگنی ہے۔ وینزویلا حکومت نے امریکی حکومت کے فیصلے کو سیاسی پروپگنڈہ قرار دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>نکولس مادورو/ڈونالڈ ٹرمپ&nbsp; تصویر سوشل میڈیا</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

امریکہ نے وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی گرفتاری کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔ ایک خبر کے مطابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے مادورو کی گرفتاری کے لیے رکھی گئی انعامی رقم میں دو گنا اضافہ کرکے اسے 5 کروڑ ڈالر کر دیا ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل پیم بانڈی نے جمعرات کو اس کی اطلاع دی۔

بانڈی نے کہا کہ امریکہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی گرفتاری میں مددگار جانکاری فراہم کرنے پر 5 کروڑ ڈالر کا انعام دینے کا اعلان کر رہا ہے۔ امریکی اٹارنی جنرل نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے جس میں مادورو پر دنیا کے سب سے بڑے ڈرگس اسمگلروں میں شامل ٹرین ڈی اراگوا اور سینالوا کارٹیل جیسے مجرموں کے گروپس کے ساتھ تعاون کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔


بانڈی نے انعام کا اعلان کرتے ہوئے بیان میں کہا، ’’صدر ٹرمپ کی قیادت میں مادورو انصاف سے نہیں بچ پائیں گے اور انہیں سنگین جرم کے لیے جواب دہ ٹھہرایا جائے گا۔‘‘

بانڈی نے بتایا کہ محکمہ انصاف نے مادورو سے جڑی 700 ملین ڈالر کی جائیداد کو ضبط کر لیا ہے۔ ان میں 2 پرائیویٹ جیٹ شامل ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ تقریباً 7 ٹن کوکین کے تار براہ راست مادورو سے جڑے ہیں۔


ادھر وینزویلا حکومت نے امریکہ کے اس فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سیاسی پروپگنڈہ قرار دیا ہے۔ وینزویلا کے وزیر خارجہ یووان گل نے ٹرمپ حکومت کے فیصلے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا، ’’جو ایسا کر رہے ہیں، ہمیں اس بات سے کوئی حیرانی نہیں ہے۔ وہی جس نے ایپسٹین کی خفیہ لسٹ ہونے کا دعویٰ کیا تھا اور جو سیاسی فائدوں کے لیے اسکینڈل میں شامل رہا ہو۔‘‘

واضح رہے کہ ٹرمپ اپنی پہلی مدت کار کے دوران بھی مادورو کی گرفتاری کی کوشش کر چکے ہیں۔ 2020 میں مادورو پر مین ہٹن وفاقی عدالت میں ان کے کئی قریبی معاونین کے ساتھ نشیلی اشیا کی دہشت گردی اور کوکن درآمد کرنے کی سازش کے وفاقی الزامات میں فرد جرم عائد کیا گیا تھا۔


اس وقت ان کی گرفتاری کے لیے 1.5 کروڑ ڈالر کا انعام رکھا گیا تھا جسے بعد میں بائیڈن انتظامیہ نے بڑھا کر 2.5 کروڑ امریکی ڈالر کر دیا۔ امریکہ نے یہی رقم 11 ستمبر 2001 کے حملوں کے بعد القاعدہ سرغنہ اوسامہ بن لادن کو پکڑنے کے لیے رکھی تھی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔