ترکیے اور شام میں آئے تباہناک زلزلہ سے متعلق ’چارلی ہبدو‘ رسالہ کے شرمناک کارٹون کی چہار جانب ہو رہی مذمت

اپنے نسل پرستانہ اور غیر حساس کارٹون کے لیے مشہور رسالہ ’چارلی ہبدو‘ نے زلزلہ کے چند گھنٹے بعد ہی جو متنازعہ کارٹون پوسٹ کیا تھا اسے بنانے والے کا نام پیئرک جوئن ہے۔

<div class="paragraphs"><p>چارلی ہبدو کا متنازعہ کارٹون</p></div>

چارلی ہبدو کا متنازعہ کارٹون

user

قومی آوازبیورو

اپنے طنزیہ اور غیر حساس کارٹونس کے لیے مشہور فرانسیسی میگزین ’چارلی ہبدو‘ ایک بار پھر لوگوں کی تنقید کا نشانہ بن رہی ہے۔ تازہ معاملہ ترکیے اور شام میں آئے تباہناک زلزلہ سے جڑا ہوا ہے۔ دراصل گزشتہ 6 فروری کو جب ترکیے اور شام میں زلزلہ سے ہر طرف تباہی کا منظر دکھائی دے رہا تھا تو اس وقت پوری دنیا کے لوگ غم میں ڈوبے ہوئے تھے اور متاثرین کے لیے دعائیں کر رہے تھے۔ لیکن ’چارلی ہبدو‘ نے ’کارٹون آف دی ڈے‘ کے عنوان سے اپنے ٹوئٹر ہینڈل پر ایسا کارٹون پوسٹ کیا جس نے سبھی کو حیران کر دیا۔

اپنے نسل پرستانہ اور غیر حساس کارٹون کے لیے مشہور رسالہ ’چارلی ہبدو‘ نے زلزلہ کے چند گھنٹے بعد ہی جو متنازعہ کارٹون پوسٹ کیا تھا اسے بنانے والے کا نام پیئرک جوئن ہے۔ اس کارٹون میں ایک منہدم عمارت، ایک کار اور ملبہ کو دکھایا گیا ہے۔ کارٹون کے ساتھ لکھا گیا ہے ’ٹینک بھیجنے کی کوئی ضرورت نہیں‘۔ یہ ترکیے اور شام میں آئے زلزلہ متاثرین کے ساتھ ایک انتہائی شرمناک مذاک تصور کیا جا رہا ہے اور عالمی سطح پر کارٹون کی مذمت کا سلسلہ دراز ہوتا جا رہا ہے۔


سوشل میڈیا پر کارٹون کے خلاف لگاتار ناراضگی دکھائی دے رہی ہے، اور اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جا سکتا ہے کہ اشاعت کے تین دن بعد بھی مذمتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ کارٹون کی تنقید کرنے والوں میں عوام کے ساتھ ساتھ خواص بھی شامل ہیں۔ کچھ لوگ اس کارٹون کو ’نفرت انگیز‘، ’شرمناک‘ اور ’بغاوت انگیز‘ بتا رہے ہیں، تو کچھ نے ایسے کارٹون پر بے انتہا حیرانی کا اظہار کیا ہے۔ ایک ٹوئٹر صارف نے لکھا ’’شارلی ہبدو کسی کو ہنساتا نہیں ہے، اور اس کا مقصد صرف خوفناک حالات کو ہوا دے کر نفرت کو مشتعل کرنا ہے۔‘‘

ترکیے کے صدارتی ترجمان ابراہیم کالن کا بیان بھی اس کارٹون سے متعلق سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کارٹون کی مذمت کرتے ہوئے اسے ’’جدید وحشی، اپنی نفرتوں اور رنجشوں میں دم گھونٹنے والا‘‘ قرار دیا ہے۔ امریکی مسلم اسکالر عمر سلیمان نے کارٹون کے بارے میں اپنا رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ہزاروں مسلمانوں کی موت کا مذاق اڑانا اس بات کی انتہا ہے کہ کیسے فرانس نے ہمیں ہر طرح سے غیر انسانی بنا دیا ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔