تھائی لینڈ-کمبوڈیا جنگ نازک مرحلے میں داخل، دونوں ممالک کے 6 لاکھ افراد محفوظ مقامات کی تلاش میں

رواں سال جولائی میں بھی تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کے درمیان 5 دنوں تک جنگ چلی تھی۔ درجنوں لوگ مارے گئے اور سرحد کی دونوں جانب تقریباً 3 لاکھ لوگ بے گھر ہوئے تھے۔

<div class="paragraphs"><p>ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

تھائی لینڈ اور کمبوڈیا کی تازہ جنگ تیسرے روز میں داخل ہو چکی۔ 2 طاقتور ایشیائی ممالک کی یہ لڑائی اب نازک مرحلہ میں پہنچ گئی ہے۔ یہاں راکیٹ، ڈرون، ایف-16 جیٹس، آرٹیلری اور اینٹی ایئر میزائل کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ جنگ کی وجہ سے صرف 3 دن میں ہی دونوں ممالک کے 6 لاکھ لوگوں کو اپنا گھر چھوڑنا پڑا ہے، اب تک 13 فوجیوں کی موت ہو چکی ہے۔

جنوب مشرق ایشیا کے دونوں پڑوسی ممالک کے افسران نے بدھ (10 دسمبر) کو ایک دوسرے پر مشتعل کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ تھائی لینڈ کی وزارت دفاع کے ترجمان سرسنت کونگسری نے ایک پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ’’7 صوبوں میں 4 لاکھ سے زائد لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا ہے۔ ہم نے سیکورٹی کے مدنظر ایک بڑے خطرے کا اندازہ لگایا تھا، جس کی وجہ سے عام لوگوں کو بڑی تعداد میں محفوظ مقامات پر جانا پڑا۔‘‘


تھائی فوج نے یہ بھی بتایا کہ بدھ کی صبح کمبوڈیا سے داغے گئے راکیٹ سرین میں فانوم ڈونگ راک اسپتال کے قریب گرے، جس کے بعد مریضوں اور اسپتال کے ملازمین کو بنکر میں چھپنا پڑا۔ تھائی لینڈ کے اخبار ’دی نیشن‘ کی رپورٹ کے مطابق کمبوڈیا نے چونگ بوک-چونگ آن ما پر 80 سے زائد ڈرون حملے کیے، بی ایم-21 راکیٹ اور ٹینک سے فائرنگ کی۔ یہاں کے 171000 لوگوں نے 4 سرحدی صوبوں میں پناہ لی ہے۔

10 دسمبر کو صبح 9 بجے کے اپڈیٹ میں تھائی لینڈ کی فوج نے کہا کہ کمبوڈیا نے 80 سے زائد ڈرون بھیجے۔ فو مکوا علاقے پر قبضہ کرنے کی کوشش میں بی ایم-21 ملٹیپل راکیٹ لانچر سے فائرنگ کی۔ اس کے علاوہ تھائی فوج کا دعویٰ ہے کہ کمبوڈیا نے ’پریہ وہار‘ پر اپنی پوزیشن سے ٹینک اور براہ راست فائرنگ والے ہتھیاروں کا استعمال کر کے کنتھارالک ضلع پر بھی حملہ کیا۔ ساتھ ہی تھائی فوج نے چونگ چوم کے جنوب میں ایک اینٹی ڈرون سائٹ کو تباہ کر دیا۔


دوسری جانب تھائی لینڈ کے پڑوسی ملک کمبوڈیا کی وزارتِ قومی دفاع کا بیان بھی سامنے آیا ہے۔ وزارت کی ترجمان میلی سوچیاٹا نے کہا کہ ’’5 صوبوں میں 101229 لوگوں کو محفوظ مقامات اور رشتہ داروں کے گھروں میں پہنچایا گیا ہے۔‘‘ کمبوڈین میڈیا براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ذریعہ چلائی جانے والی ویب سائٹ ’کمبوڈیانیس‘ نے بتایا کہ ’’تھائی ایف-16جیٹس نے ملک کے 2 علاقوں پر حملہ کیا، جبکہ 3 دیگر علاقوں میں تھائی گولی باری جاری ہے۔‘‘

جنوب مشرقی ایشیا کے یہ پڑوسی ممالک اپنی 800 کلومیٹر لمبی سرحد پر کئی جگہوں پر لڑتے رہتے ہیں۔ اس سے قبل رواں سال جولائی میں دونوں ممالک کے درمیان 5 دنوں تک جنگ چلی تھی۔ اس میں درجنوں لوگ مارے گئے اور سرحد کی دونوں جانب تقریباً 3 لاکھ لوگ بے گھر ہو گئے تھے۔ اس دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ملیشیا کی مدد سے دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی ہوئی تھی۔ ٹرمپ نے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی بات کہی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔