طالبان نے افغان خواتین اینکرز خدیجہ اور شبنم کو کام کرنے سے روک دیا: آئی ایف جے

آئی ایف جے کے مطابق ریڈیو ٹیلی ویژن افغانستان کی خواتین اینکرز خدیجہ امین اور شبنم دوران کو طالبان کی حمایت سے بنائے گئے آر ٹی اے کے نئے ڈائریکٹر نے دھمکی دی اور کام کرنے سے روک دیا ہے۔

علامتی تصویر
علامتی تصویر
user

یو این آئی

کابل/ماسکو: انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (آئی ایف جے) نے جمعہ کے روز اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ریڈیو ٹیلی ویژن افغانستان (آر ٹی اے) کی خواتین اینکرز خدیجہ امین اور شبنم دوران کو طالبان کی حمایت سے بنائے گئے آر ٹی اے کے نئے ڈائریکٹر نے دھمکی دی اور کام کرنے سے روک دیا ہے۔ آئی ایف جے کا کہنا ہے کہ ’’طالبان کے ملک پر قبضے کے بعد ملک میں خوف کا ماحول ہے۔ خواتین میڈیا کارکنان کو کام کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن ان کا تحفظ بھی ہونا چاہیے اور ان کی حفاظت کو یقینی بنانا چاہیے۔ ‘‘

اس دوران شبنم دوران کا بھی بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ ’’بدقسمتی سے مجھے اپنا شناختی بیج رکھنے کے باوجود اندر نہیں جانے دیا گیا۔ مرد کارکنوں کو اجازت تھی لیکن مجھے دھمکی دی گئی۔‘‘ خدیجہ امین نے اس تعلق سے پہلے ہی خدشہ ظاہر کیا تھا کہ 20 سال کی سماجی کامیابیاں ضائع ہو جائیں گی، کیونکہ طالبان 2001 میں آخری بار اقتدار میں آنے کے بعد سے تبدیل نہیں ہوئے تھے۔


قابل ذکر ہے کہ ماضی میں طالبان نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ خواتین کو پڑھنے اور کام کرنے کی اجازت دیں گے، حالانکہ افغان خواتین اپنے مستقبل کے بارے میں شکوک و شبہات کا شکار ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔