تل ابیب میں امریکی سفارت خانہ کو اڑانے کی سازش کرنے والا ملزم گرفتار، صدر ٹرمپ کو مارنے کی دھمکی دینے کا بھی الزام
اسرائیلی افسروں نے گرفتاری کے بعد 28 سالہ جوزف نیومائر کو ڈپورٹ کر دیا جس کے بعد اتوار کو نیو یارک کے جان ایف کینڈی ہوائی اڈے پر ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے اسے اپنی حراست میں لے لیا۔

گرفتاری / آئی اے این ایس
اسرائیل کی راجدھانی تل ابیب میں امریکی سفارت خانہ کے ایک برانچ آفس کو بم دھماکہ سے اڑانے کی کوشش کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے۔ اس کے پاس امریکہ اور جرمنی کی دوہری شہریت ہے۔ اسرائیلی افسروں نے گرفتاری کے بعد 28 سالہ جوزف نیومائر کو ڈپورٹ کر دیا جس کے بعد اتوار کو نیو یارک کے جان ایف کینڈی ہوائی اڈے پر ایف بی آئی کے ایجنٹوں نے اسے اپنی حراست میں لے لیا۔
ایف بی آئی ڈائرکٹر کاش پٹیل نے نیو مائر کی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنے معاونین کے ساتھ مل کر میں تصدیق کرتا ہوں کہ آج ایف بی آئی ایجنٹوں نے اسرائیل کے تل ابیب میں امریکی سفارت خانہ پر بمباری کی سازش کرنے کے الزام میں اور صدر ٹرمپ کو سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکی دینے کے معاملے میں امریکہ اور جرمنی کی دوہری شہریت رکھنے والے جوزف نیومائر کو گرفتار کیا ہے۔
یو ایس ڈپارٹمنٹ آف جسٹس کے مطابق جوزف نیو مائر بنیادی طور پر امریکہ کے کولوروڈو کا رہنے والا ہے اور وہ گزشتہ اپریل میں اسرائیل گیا تھا۔ اسرائیل میں امریکی سفارت خانہ کے ایک گارڈ کے ساتھ جھڑپ کے بعد 19 مئی کو تل ابیب میں سفارت خانہ کے شاخ دفتر میں پہنچنے پر جوزف نے اپنا سیاہ رنگ کا بیگ وہیں چھوڑ دیا۔ اس بیگ کے اندر تین امپرووائزڈ ڈیوائس ملے، جنہیں مولوٹوو کاکٹیل بھی کہا جاتا ہے۔ افسروں کا کہنا ہے کہ نیومائر نے سفارت خانہ کے گارڈ پر تھوکا اور جب گارڈ نے اسے پکڑنے کی کوشش کی تو وہ فرار ہو گیا۔ اس واقعہ کے بعد جوزف نیو مائر کو اسی دن قریب کے ایک ہوٹل سے گرفتار کر لیا گیا تھا۔ یو ایس جسٹس ڈپارٹمنٹ نے جانچ کی تو پتہ چلا کہ نیومائر سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر فعال طور پر تشدد پر مبنی دھمکیاں پوسٹ کر رہا تھا۔ اٹارنی جنرل پامیلا بانڈی اور دیگراعلیٰ امریکی انفورسمنٹ افسروں نے معاملے پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔
بانڈی نے کہا ’’اس ملزم پر اسرائیل میں ہمارے سفارت خانہ کو نشانہ بنا کر ایک تباہ کن حملے کا منصوبہ بنانے، امریکیوں اور صدر ٹرمپ کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے کا الزام ہے۔ محکمہ انصاف اس طرح کی سرگرمیوں کو برداشت نہیں کرے گا اور اس شخص پر قانون کی پوری طرح حد تک مقدمہ چلایا جائے گا۔‘‘
واضح رہے کہ واقعہ سے کچھ گھنٹے پہلے اپنے ایک پوسٹ میں جوزف نیو مائر نے لکھا تھا، ’’تل ابیب میں سفارت خانہ کو جلانے میں میرے ساتھ شامل ہو جاؤ۔ امریکہ کی موت، امریکیوں کی موت اور مغرب کو پھٹکار ہے۔‘‘ اس کے علاوہ جانچ کنندگان نے اسے صدر ٹرمپ کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والے آن لائن پوسٹ سے جوڑا۔ برکلن کی وفاقی عدالت میں جو شکایت درج کی گئی ہے اس میں سوشل میڈیا پر یہ دھمکیاں شامل تھیں۔
امریکی اٹارنی جوزف نوسیلا نے کہا کہ جیسا کہ الزام لگایا گیا ہے نیو مائر نے ممکنہ طور سے مہلک آلات سے مزین ہوکر تل ابیب میں امریکی سفارت خانہ میں افرا تفری اور نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔ اس کی گرفتاری اور پیش کئے گئے شواہد کو دیکھنے سے واضح طور سے پتہ چلتا ہے کہ میرا دفتر اور محکمہ انصاف ہماری سرزمین میں تشدد یا غیر ملکوں میں امریکی مفادات کو ہدف کرنے والے تشدد کو برداشت نہیں کرے گا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔