نیپال کی وزیر اعظم سوشیلا کارکی نے عبوری حکومت میں توسیع کی، پانچ نئے وزراء کو شامل کیا

سوشیلا کارکی نے سابق وزیر اعظم کے پی کے استعفیٰ کے بعد 12 ستمبر کو عہدہ سنبھالا تھا۔ کارکی نوجوانوں کی قیادت میں جین- زی  کےکرپشن اور سوشل میڈیا پر پابندی مخالف مظاہروں کے بعد بنی تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

نیپال کی وزیر اعظم سوشیلا کارکی نے اتوار کو عبوری حکومت کی کابینہ میں توسیع کرتے ہوئے پانچ نئے وزراء کو شامل کیا اور اب یہ کل تعداد نو ہو گئی۔ صدر کے دفتر کے ذرائع نے بتایا کہ کارکی کی سفارش کی بنیاد پر صدر رام چندر پوڈیل نے انل کمار سنہا، مہاویر پن، سنگیتا کوشل مشرا، جگدیش کھرل، اور مدن پریار کو نئے وزیر مقرر کئے۔

ان وزراء کی حلف برداری کی تقریب آج راشٹرپتی بھون میں ہوگی۔ ذرائع کے مطابق سنہا کو صنعت و تجارت، مہاویر کو تعلیم، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت،سنگیتا  مشرا کو صحت اور آبادی کی وزارت، کھرل کو اطلاعات اور مواصلات کی وزارت اورمدن پریار کو زراعت کی وزارت دی جائے گی۔ اس توسیع کے بعد، کابینہ میں وزیر اعظم سمیت نو وزراء شامل ہیں، کارکی ذاتی طور پر کئی اہم محکموں کو سنبھال رہی ہیں۔


73سالہ سوشیلا کارکی نے سابق وزیر اعظم کے پی  شرما اولی کی حکومت کے خاتمے کے بعد 12 ستمبر کو وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالا تھا۔ کے پی شرما اولی کی حکومت کا خاتمہ   بدعنوانی اور سوشل میڈیا پر پابندی کے خلاف جین- زی  کی قیادت میں احتجاج کے بعد ہوا تھا۔ عہدہ سنبھالنے کے بعد، کارکی نے کلمن گھیسنگ کو توانائی، آبی وسائل اور فزیکل پلاننگ کا وزیر، رامیشور کھنال کو وزیر خزانہ اور اوم پرکاش آریال کو وزیر داخلہ مقرر کیا تھا۔

یہ عبوری حکومت اگلے عام انتخابات تک رہے گی، جو 5 مارچ 2026 کو شیڈول ہیں۔ نیپال کی پہلی خاتون چیف جسٹس کے طور پر خدمات انجام دینے والی سوشیلا کارکی کا انتخاب مظاہرین اور مختلف اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مشاورت کے بعد کیا گیا۔ ان کی تقرری سے ملک میں انسداد بدعنوانی اور گڈ گورننس کے مطالبات کو تقویت ملی ہے۔ عبوری حکومت کو معاشی چیلنجوں کا سامنا ہے، جن میں نیپال میں امن و امان کی بحالی، پرتشدد مظاہروں کے دوران بنیادی ڈھانچے کو پہنچنے والے نقصان کی مرمت اور سرکاری عمارتوں کی تعمیر نو شامل ہیں۔