سری لنکا کے صدر گوٹابایا راجا پاکسے ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے

راجا پاکسے کو بطور صدرگرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہے لیکن خیال کیا جا رہا ہے کہ وہ حراست میں لیے جانے کے امکان سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ چکے ہیں۔

فائل تصویر آئی اے این ایس
فائل تصویر آئی اے این ایس
user

قومی آوازبیورو

معاشی بحران کا شکار سری لنکا میں سیاسی بحران کے درمیان صدر گوٹابایا راجا پاکسے ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے ہیں۔ خبر رساں ایجنسی اے پی نے حکام کو بتایا ہے کہ راجا پاکسے مالدیپ گئے ہیں۔ مالے میں ہوائی اڈے کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مالدیپ پہنچنے پر انہیں پولیس کی حفاظت میں نامعلوم مقام پر لے جایا گیا۔

بطور صدر، راجا پاکسے کو گرفتاری سے استثنیٰ حاصل ہے لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ وہ حراست میں لیے جانے کے امکان سے بچنے کے لیے ملک چھوڑ کر چلے گئے ۔ راجا پاکسے نے ملک چھوڑنے کی ایک اور کوشش کی تھی لیکن پھر انہیں امیگریشن حکام کی جانب سے تعطل کا سامنا کرنا پڑا۔ امیگریشن حکام نے وی آئی پی خدمات سے دستبرداری اختیار کی اور اصرار کیا کہ صدر عوامی کاؤنٹر سے گزریں، لیکن راجا پاکسے اس کے لیے تیار نہیں تھے۔ اس کے بعد انہوں نے بحریہ کے پیٹرول کرافٹ میں جزیرے کو چھوڑنے کا سوچا۔


واضح رہے کہ ہفتہ ،9 جولائی، کو ہزاروں مظاہرین صدر کی سرکاری رہائش گاہ میں داخل ہوئے، لیکن اس سے پہلے ہی راجا پاکسے رہائش گاہ سے نکل گئے تھے۔ اس کے بعد سے ان کے مقام کے بارے میں طرح طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں۔

صدر کے ملک چھوڑنے کی خبر ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب انہیں اپنے اعلان کے مطابق آج یعنی 13 جولائی کو استعفیٰ دینا ہے۔ راجا پاکسے نے مظاہرین کے صدارتی رہائش گاہ میں داخل ہونے کے بعد استعفیٰ دینے کی بات کی تھی۔ اب صدر کے ملک چھوڑنے کے بعد ان کے استعفے کے حوالے سے بھی سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ تاہم منگل کو میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ راجا پاکسے نے اپنے استعفیٰ پر دستخط کر دیے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔