غزہ میں ہر طرف گرد و غبار، گزشتہ 24 گھنٹے میں 140 اہداف کو اسرائیل نے بنایا نشانہ
غزہ سٹی میں آئی ڈی ایف کے 3 ڈویژنوں کے زمینی دستے مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں، ہر ایک نے الگ الگ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ آئی ڈی ایف کے مطابق یہ حملے غزہ سٹی اور شمالی علاقوں میں جاری جنگ کے درمیان ہوئے ہیں۔

اسرائیلی ڈیفنس فورسز (آئی ڈی ایف) نے غزہ پٹی میں ایک بار پھر بڑے پیمانے پر حملہ کیا ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں فضائی، بری اور بحری راستوں سے 140 سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ان میں حماس کی عمارتوں، ہتھیاروں کے ڈپو اور دیگر ڈھانچے شامل ہیں۔ آئی ڈی ایف کے مطابق یہ حملے غزہ سٹی اور شمالی علاقوں میں جاری جنگ کے درمیان ہوئے ہیں۔ فوج نے کہا کہ 3 ڈویژنوں سے زمینی دستے غزہ سٹی کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ ان حملوں کے بعد غزہ میں ہر طرف گرد و غبار اور دھواں ہی دھواں دکھائی دے رہا ہے۔
غزہ سٹی میں آئی ڈی ایف کے 3 ڈویژنوں کے زمینی دستے مسلسل آگے بڑھ رہے ہیں۔ ہر ڈویژن نے الگ الگ کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ 36 ویں ڈویژن نے حماس کی نگرانی کے لیے استعمال ہونے والی کئی عمارتوں کو تباہ کر دیا، ایک ڈرون حملے سے بم لگانے والے ایک گروپ کو ہلاک کر دیا گیا۔ 98ویں ڈویژن نے حماس کے ایک ممبر کو مار گرایا، جو آئی ڈی ایف پر مورٹار داغ رہا تھا۔ 162ویں ڈویژن نے کئی حماس کے اراکین کو مار گرایا اور بوبی ٹریپس (جال بم) کو ناکام بنا دیا۔ شمالی غزہ میں 99ویں ڈویژن نے حماس کی نگرانی عمارتوں پر حملہ کیا۔ جنوبی غزہ کے خان یونس علاقے میں غزہ ڈویژن کے فوجیوں نے کئی حماس کے لڑاکوں کو مار گرایا۔
حماس نے ایک ویڈیو جاری کیا، جس میں غزہ سٹی میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کی تلاشی دکھائی گئی ہے۔ یو اے وی (ڈرون) نے چھٹی منزل پر ایک بوبی-ٹریپڈ دھماکہ خیز ڈیوائس کا پتہ لگایا۔ یہ ڈیوائس ایک کمبل سے ڈھکا ہوا تھا اور آئی ڈی ایف فوجیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے لگایا گیا تھا۔ ڈرون نے اسے فوراً تباہ کر دیا، یہ فوٹیج آئی ڈی ایف کے ’ایکس‘ اکاؤنٹ پر پوسٹ کی گئی ہے۔
آئی ڈی ایف نے یہ حملے غزہ سٹی اور شمالی علاقوں میں جاری جنگ کے درمیان کیے۔ آئی ڈی ایف نے کہا کہ حماس جیسے گروپوں کے خلاف کارروائی جاری رہے گی۔ زمینی فوجیوں نے کئی ٹریپ بموں کو تباہ کیا اور حماس کے لڑاکوں کو مار گرایا۔ لیکن اس جنگ سے غزہ کے لوگ بہت زیادہ متاثر ہو رہے ہیں، پوری دنیا کی نظر اس پر مرکوز ہے۔ آئی ڈی ایف کا کہنا ہے کہ یہ قدم سیکورٹی کے پیش نظر ضروری ہے۔ یہ حملہ اسرائیل-حماس جنگ کا حصہ ہے، جو مہینوں سے جاری ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔