’پی او کے‘ میں دکان-راستے بند، انٹرنیٹ ٹھپ، 3 ہزار فوج تعینات، پاکستانی حکومت کے خلاف عوام کا زبرست احتجاج

احتجاجی مظاہرے کی قیادت شوکت علی میر کر رہے ہیں۔ میر نے اپنی تقریر میں بدعنوانی اور روزگار کو بڑا معاملہ بتایا تھا۔ پاکستانی حکومت نے ان کے مطالبات کو پورا کرنے میں نااہلی کا اظہار کیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>’پی او کے‘ میں پاکستانی حکومت کے خلاف عوام کا مظاہرہ/ویڈیو گریب</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) میں بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ عوامی ایکشن کمیٹی (اے اے سی) نے پیر کو پی او کے کے کئی علاقوں میں ہلاّ بول دیا ہے۔ کئی جگہوں پر بند کرکے چکّہ جام کر دیا گیا ہے۔ پی او کے میں مظاہرے کی وجہ پاکستانی حکومت سے ناراضگی بتائی جا رہی ہے۔

حالات پر قابو پانے کے لیے اسلام آباد نے بڑی تعداد میں سیکوریٹی اہلکار پی او کے میں تعینات کر دیے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں انٹرنیٹ رابطہ ٹھپ کر دیا گیا ہے۔ بند کی وجہ سے اسکول، کالج سب ٹھپ ہو گئے ہیں۔


’بی بی سی اردو‘ کے مطابق پبلک ایکشن کمیٹی نے 25 ستمبر کو حکومت کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی۔ اس میٹنگ میں کمیٹی نے اپنے مطالبات سے حکومت کو باخبر کرایا تھا۔ کمیٹی کا کہنا تھا کہ پی او کے جو مقامی حکومت ہے، اس کی طاقت میں کٹوتی کی جائے، وی آئی پی انتظام بھی ختم کیا جائے۔

مقامی میڈیا کے مطابق کشمیر مشترکہ شہری کمیٹی نے 38 مطالبات کی ایک فہرست حکومت کو سونپی ہے۔ ان میں تارکین وطن کے لیے محفوظ اسمبلی کی 12 سیٹوں کو ختم کرنا، پی او کے انتظامیہ کے اہم لوگوں کا بھتہ اور وی آئی پی کلچر ختم کرنا اہم ہے۔ مظاہرین کا ایک مطالبہ ہائیڈرو الیکٹرک منصوبہ کو لے کر بھی ہے۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ اس کی رائلٹی حکومت کی طرف سے نہیں دی جاتی ہے جو غلط ہے۔ اس کا فوراً انتظام کیا جائے۔ وہیں حکومت نے ان مطالبات کو پورا کرنے میں نااہلی کا اظہار کیا ہے۔


نیوز ایجنسی ’اے این آئی‘ کے مطابق احتجاجی مظاہرے کی قیادت شوکت علی میر کر رہے ہیں۔ گزشتہ دنوں میر نے اپنی تقریر میں بدعنوانی اور روزگار کو بڑا معاملہ بتایا تھا۔ میر کا کہنا تھا کہ پاکستان کی حکومت نے پی او کے کے لوگوں کو دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ اس سے اب باہر نکلنے کا وقت آ گیا ہے۔

حالات پر قابو کرنے کے لیے پاکستانی حکومت نے اسلام آباد سے تقریباً 3 ہزار جوانوں کی تعیناتی پی او کے کی راجدھانی مظفرآباد میں کی ہے۔ دراصل پی او کے میں جو مقامی جوان تعینات ہیں، وہ پہلے سے ہی حکومت کے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان جوانوں کی مانگ تنخواہ اور بھتہ دینے کی ہے۔ اسی کو دیکھتے ہوئے پاکستانی حکومت کو 3 ہزار جوانوں کو اسلام آباد سے بھیجنا پڑا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔