لز ٹرس کابینہ میں شامل کئی وزراء کو وزیر اعظم رِشی سُنک نے ہٹایا، ڈومنک راب نائب وزیر اعظم مقرر

رانیل جیہ وردھنے سکریٹری برائے ماحولیات اور برطانوی وزیر آلوک شرما نے بھی کابینہ سے باہر ہو گئے ہیں، رانیل جیہ وردھنے لز ٹرس کے وزیر اعظم بننے کے بعد سکریٹری برائے ماحولیات بنے تھے۔

برطانیہ کے وزیر اعظم رِشی سُنک
برطانیہ کے وزیر اعظم رِشی سُنک
user

قومی آوازبیورو

برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم کے ذریعہ رِشی سُنک کی بطور وزیر اعظم تقرری اور انھیں حکومت سازی کی دعوت دیے جانے کے بعد ملک میں سیاسی ہلچل اچانک بڑھ گئی ہے۔ سیاسی ہلچل بڑھنے کی وجہ یہ ہے کہ لز ٹرس کابینہ میں شامل کئی وزراء سے وزیر اعظم رِشی سُنک نے استعفیٰ دینے کے لیے کہا ہے اور استعفوں کا سلسلہ شروع بھی ہو گیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جیکب ریس موگ نے کابینہ تقرریوں سے پہلے کاروبار سکریٹری کی شکل میں عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ ان کے علاوہ برینڈن لوئس نے سکریٹری برائے انصاف عہدہ سے استعفیٰ دے دیا۔ اتنا ہی نہیں، پنشن اسٹیٹ سکریٹری کلو اسمتھ نے بھی استعفیٰ کا اعلان کر دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ وہ بیک بنچ سے وزیر اعظم کی حمایت کریں گی اور اپنے ناروِچ نارتھ آئین کے لیے سخت محنت کرنا جاری رکھیں گی۔

استعفوں کا سلسلہ یہیں نہیں رکا، رانیل جیہ وردھنے سکریٹری برائے ماحولیات اور برطانوی وزیر آلوک شرما نے بھی کابینہ سے باہر ہو گئے ہیں۔ رانیل جیہ وردھنے لز ٹرس کے وزیر اعظم بننے کے بعد سکریٹری برائے ماحولیات بنے تھے۔ تازہ ترین خبروں میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ جیریمی ہنٹ برطانیہ کے وزیر مالیات برقرار رہیں گے۔


اس درمیان ایک بڑی خبر یہ سامنے آ رہی ہے کہ ڈومنک راب کو برطانیہ کا نائب وزیر اعظم مقرر کیا گیا ہے۔ ساتھ ہی ان کی تقرری سکریٹری برائے انصاف کی شکل میں بھی کی گئی ہے۔ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ لز ٹرس کابینہ میں شامل کئی وزراء اور سکریٹری کا استعفیٰ آنے والے کچھ گھنٹوں میں دیکھنے کو ملے گا۔

اس سے قبل کنزرویٹو پارٹی کے نئے لیڈر رشی سُنک کو برطانیہ کے بادشاہ چارلس سوئم نے آج برطانیہ کا نیا وزیر اعظم مقرر کیا تھا۔ رِشی سُنک نے 25 اکتوبر کو لندن کے بکنگھم پیلس میں بادشاہ چارلس سوئم سے ملاقات کی۔ وہاں بادشاہ چارلس سوئم نے انھیں حکومت سازی کے لیے مدعو کرتے ہوئے ملک کا نیا وزیر اعظم مقرر کیا۔ برطانیہ کے سابق وزیر مالیات رشی سُنک ہند نژاد ہیں اور وہ گزشتہ 210 سال میں برطانیہ کے سب سے کم عمر کے وزیر اعظم ہیں۔ بادشاہ چارلس سوئم سے ملاقات کے بعد رشی سُنک نے 10 ڈاؤننگ اسٹریٹ پر اپنے پہلے خطاب میں کہا کہ ’’میں غلطیوں کی اصلاح کے لیے منتخب کیا گیا ہوں۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ میں ایمانداری اور انکساری کے ساتھ آپ کی خدمت کروں گا اور برطانیہ کے لوگوں کی لگاتار خدمت کروں گا۔ ہم ساتھ مل کر حیرت انگیز چیزیں حاصل کر سکتے ہیں۔ ہم لائق مستقبل کی تعمیر کریں گے۔‘‘


رشی سُنک نے اپنے خطاب میں عوام کو یقین دلایا کہ وہ برطانیہ کو خوشحال بنائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ یہ حکومت ہر سطح پر ایمانداری اور جوابدہی کے ساتھ آگے بڑھے گی۔ وہ مزید کہتے ہیں کہ ’’اعتماد حاصل کیا جاتا ہے، اور میں آپ سب کا یقین کماؤں گا۔ برطانیہ ایک عظیم ملک ہے، لیکن اس میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ ملک ایک سنگین معاشی چیلنج کا سامنا کر رہا ہے۔ آگے مشکل فیصلے لیے جائیں گے۔ اس وقت ہمارا ملک گہرے معاشی بحران سے نبرد آزما ہے۔‘‘

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔