یوکرین پر روس کے شدید حملے، 100 سے زیادہ ڈرونز اور 150 گلائڈ بم برسائے، کیف کو ہتھیار مہیا کرنے کے پیکیج کو منظوری

ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ یوکرین کے کئی شہروں پر حملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یورپی رہنماؤں سے یورپ کو محفوظ بنانے کے لیے ایئر ڈیفنس سسٹم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

<div class="paragraphs"><p>یوکرین پر روسی حملے کی فائل تصویر/ Getty Images</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

روس نے منگل کو یوکرین کے جپوریجیا شہر پر بڑے حملے کیے۔ روسی فوجیوں نے 100 سے زیادہ ڈرونز اور تقریباً 150 گلائڈ بم داغے۔ صدر ولادیمیر زیلنسکی نے دعویٰ کیا ہے کہ دیگر یوکرینی شہروں پر بھی حملے ہوئے ہیں۔ انہوں نے یورپی رہنماؤں سے یورپ کو محفوظ بنانے کے لیے ایئر ڈیفنس سسٹم کی ضرورت پر زور دیا ہے۔ وہیں یوکرین نے بھی جوابی حملے کیے ہیں۔ مسلح افواج نے مغربی روس کے ساراتوو علاقے میں تیل ریفائنری کو رات کے وقت نشانہ بنایا۔

موصولہ اطلاع کے مطابق روسی بمباری نے 20 سے زیادہ عمارتوں کو نشانہ بنایا، جس سے آگ لگ گئی۔ حملے میں جپورجیا میں ایک شخص کی موت ہو گئی۔ اس حملے میں چار بچے سمیت 20 افراد زخمی ہو گئے۔ کئی مقامات پر آگ لگ گئی۔


زیلنسکی نے ٹیلی گرام کے ذریعہ بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں میں روس نے 3500 سے زیادہ ڈرونز، 2500 سے زیادہ طاقتور گلائڈ بم اور تقریباً 200 میزائلیں یوکرین پر داغے ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ ہم یورپ کا مشترکہ تحفظ کثیر سطحی ایئر ڈیفنس سسٹم سے کریں۔ اس کے لیے تکنیک دستیاب ہیں۔ سبھی حصہ داروں کو مضبوط کارروائی کرنی ہوگی۔

یوکرین کے ٹاپ اعلیٰ کمانڈر نے یوکرین کی زمین پر روس کا قبضہ ہونے کے بعد دو سینئر افسروں کو بھی ہٹا دیا ہے۔ ٹاپ اعلیٰ کمانڈر اولیکساندر سرسکی نے گزشتہ دو ہفتے میں 17ویں اور 20ویں آرمی ک کور کے انچارج دو افسروں کو ہٹانے کا حکم دیا۔


وہیں دوسری طرف امریکہ نے یوکرین کو ہتھیاروں کی مدد بھیجنے کے لیے اپنے پہلے پیکیج کو منظوری دے دی ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ پیکیج جلد ہی کیف کو بھیجا جا سکتا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس مرتبہ ہتھیاروں کی سپلائی ایک نئے مالی سمجھوتے کے تحت ہوگی جس میں امریکہ کے ساتھ ناٹو کے معاون ملک بھی شامل ہیں۔

یہ پہلی بار ہے جب امریکہ اور اس کے معاونین نے پی یو آر ایل نامی نئے سسٹم کا استعمال کیا ہے۔ اس کے تحت ناٹو ممالک کے فنڈ سے امریکی ہتھیار ذخیرہ سے یوکرین کو فوجی تعاون دیا جائے گا۔ دفاعی پالیسی کے لیے انڈر سکریٹری ایلبرج کولبی نے اس منصوبہ کے تحت تقریباً 500-500 ملین ڈالر قیمت کے دو شپ منٹس کو منظوری دی ہے۔ یعنی اس مرتبہ امریکہ صرف اپنے پیسوں سے یوکرین کو ہتھیار نہیں بھیج رہا ہے بلکہ ٹرمپ حکومت نے ناٹو ملکوں سے خوب پیسے لیے ہیں۔


نیوز ایجنسی رائٹرس نے ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس نظام کے ذریعہ امریکہ اور اس کے یورپی معاونین تقریباً 10 ارب ڈالر تک کے ہتھیار یوکرین کو مہیا کرانے کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ روس کے لگاتار حملوں سے ناراضگی ظاہر کر چکے ہیں۔ ٹرمپ نے کئی مرتبہ جنگ کو بات چیت کے ذریعہ ختم کرنے کی کوشش کی لیکن اب تک وہ ناکام ثابت ہوئی۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔