روس-یوکرین جنگ: یوکرین میں روسی ڈرون کے نشانے پر تھیں ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ اینجلینا جولی

انجلینا جولی نے ’انسٹاگرام‘ پوسٹ میں لکھا کہ ’’میں محفوظ تھی اور وہاں چند دنوں کی مہمان تھی، لیکن وہاں رہنے والے مقامی لوگ روزانہ ایسی ہی دہشت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔‘‘

انجلینا جولی / تصویر العربیہ ڈاٹ نیٹ
i
user

قومی آواز بیورو

گزشتہ کافی عرصہ سے یوکرین اور روس کے درمیان جنگ جاری ہے۔ جب اس کی شروعات ہوئی تو لوگوں نے اس جنگ کی وجہ سے تیسری عالمی جنگ کی بھی پیش گوئی کی تھی۔ اس جنگ کا اثر یقینی طور پر پوری دنیا میں دیکھنے کو مل رہا ہے اور سب اس کی وجہ سے پریشان بھی ہیں۔ ہالی ووڈ اداکارہ اینجلینا جولی نے بھی حالیہ دنوں میں یوکرین کا دورہ کیا اور وہاں کی صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کی۔ اداکارہ نے اس دورے کی ویڈیوز بھی سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’انسٹاگرام‘ پر شیئر کی ہیں، جس میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ وہاں کی صورتحال کتنی مشکل ہیں۔

ہالی ووڈ اداکارہ اینجلینا جولی نے سوشل میڈیا پر ایک طویل پوسٹ بھی لکھی ہے، جس میں انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ تناؤ اور دہشت بھرے ماحول کے درمیان وہ بہت غیر محفوظ اور خوفزدہ محسوس کر رہی تھیں۔ ساتھ ہی ان کے اوپر روسی ڈرون تعینات تھے اور ان پر نظر بھی رکھی جا رہی تھی۔ انہوں نے پوسٹ میں لکھا کہ ’’میں یوکرین کے مائکولائیو اور کھیرسن جیسے علاقوں میں گئی تھیں اور وہاں رہنے والے خاندانوں سے ملاقات کی۔ جب تک میں وہاں پر تھی میرے آس پاس بہت زیادہ تعداد میں ڈرونز کا خطرہ تھا اور مسلسل سائرن بج رہے تھے۔ آپ آسمان کی جانب سے آ رہی آواز کو بھی سن سکتے ہیں۔ اب یہاں کے لوگ ایسے ڈرونز کے عادی ہو چکے ہیں، جو لوگوں کو ٹریک کرتے ہیں اور مسلسل لوگوں کو خوفزدہ کرتے رہتے ہیں۔ اس دوران ایک ایسا بھی وقت آیا تھا جب ایک ڈرون اچانک ہم لوگوں کے اوپر آ کر کھڑا ہو گیا تھا۔ ایک پل کے لیے ہم سب بہت زیادہ ڈر گئے تھے۔‘‘


انجلینا جولی پوسٹ میں مزید لکھتی ہیں کہ ’’میں محفوظ تھی اور وہاں چند دنوں کی مہمان تھی، لیکن وہاں رہنے والے مقامی لوگ روزانہ ایسی ہی دہشت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ ان لوگوں کو اپنے اسکول اور کلینک تک کو تہہ خانوں میں منتقل کرنے پڑ گئے ہیں۔ یہ دیکھنا مشکل تھا لیکن اس سے یہ حوصلہ بھی ملتا ہے کہ زندگی چلتی رہے گی۔‘‘ ساتھ ہی انہوں نے لکھا کہ مجھے سب سے زیادہ امید وہاں کے ان باہمت مقامی رضاکاروں کو دیکھ کر ملی جو ان مشکل حالات میں بھی بغیر کسی  مفاد کے لوگوں کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔ ان کے اس عمل سے وہاں کی حکومت کو بھی تقویت ملے گی اور لوگوں کی مدد کے لیے زیادہ کوششیں کر سکیں گے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔