کرسمس پر بھی روس بنا بے رحم، یوکرین پر میزائل اور ڈرون کی بارش، تھرمل پاور پلانٹ کو پہنچا شدید نقصان
روسی حملے کی ٹائمنگ پر سوال اٹھاتے ہوئے یوکرینی صدر نے کہا کہ ہر بڑے حملے کے لیے تیاری کی ضرورت ہوتی ہے، آج ہوئے حملے کا فیصلہ اچانک نہیں لیا گیا ہوگا، یہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا حملہ ہے۔

روسی حملہ کے بعد یوکرین میں حالات کو سنبھالتے اہلکار، تصویر@ZelenskyyUa
دنیا جب کرسمس کا جشن منانے میں ڈوبی ہوئی ہے، ایسے میں یوکرین کو اسرائیلی حملے کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ یوں تو روس لگاتار ہی حملے کر رہا ہے، لیکن آج حملہ بڑے پیمانے کا تھا، کیونکہ درجنوں میزائل اور ڈرون کی بارش ہوئی جس نے کئی علاقوں میں تباہی پھیلا دی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یوکرین کے انرجی انفراسٹرکچر کو ہدف بنایا گیا ہے اور روس نے تو اس حملے کو ’کامیاب‘ بھی قرار دے دیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روسی حملے میں یوکرین کے ایک تھرمل پاور پلانٹ کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ میزائل حملہ کے درمیان لوگوں نے جان بچانے کے لیے میٹرو اسٹیشن میں پناہ لی۔ بی بی سی کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روس نے حملہ کرنے کی بات قبول کی ہے اور کہا ہے کہ کرسمس کے دن یوکرین پر اس کا حملہ کامیاب رہا۔
یوکرین کے صدر ولودمیر زیلنسکی نے روس کے ذریعہ 70 سے زائد میزائلیں داغے جانے کی بات کہی ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کرسمس کے دن قصداً یہ حملہ کیا گیا ہے۔ روسی حملے کی ٹائمنگ پر سوال اٹھاتے ہوئے زیلینسکی نے کہا کہ ہر بڑے حملے کے لیے تیاری کی ضرورت ہوتی ہے۔ آج ہوئے حملے کا اچانک فیصلہ نہیں لیا گیا ہوگا، یہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا حملہ ہے۔ پوتن نے قصداً حملے کے لیے کرسمس کا دن منتخب کیا ہے۔ زیلنسکی نے یہ سوال بھی کیا کہ اس سے زیادہ غیر اخلاقی اور کیا ہو سکتا ہے؟
زیلنسکی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں کہا ہے کہ ’’روس نے یوکرین پر بیلسٹک سمیت 70 سے زائد میزائلیں اور 100 سے زائد ڈرون داغے ہیں۔ ہمارے انرجی انفراسٹرکچر کو ہدف بنایا ہے۔ ہمارے جوانوں نے 50 سے زائد میزائلوں اور بڑی تعداد میں ڈرون کو مار گرانے میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ابھی تک کئی علاقوں میں بجلی گل ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ انجینئر بجلی فراہمی بحال کرنے کے لیے کام کر رہے ہیں۔ میں ان سبھی کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو ملک کے لیے کام کر رہے ہیں اور ڈیوٹی پر ہیں۔ ساتھ ہی زیلنسکی نے عزم ظاہر کیا کہ روس کی سازشیں یوکرین کو نہیں توڑ پائیں گے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔