برطانیہ: ہائی کمشنر کو گرودوارہ میں جانے سے کیوں روکا؟سنک حکومت اٹھائے گی سخت قدم

جولائی میں خالصتان حامی عناصر کی جانب سے برطانیہ میں ہندوستانی سفارت کاروں (بشمول ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم دورئی سوامی) کی تصاویر کے ساتھ دھمکیاں جاری کی گئی تھیں۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

یو این آئی

برطانیہ میں ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم دورئی سوامی کو جمعہ کو خالصتان حامیوں نے اسکاٹ لینڈ کے گلاسگو میں ایک گرودوارہ جانے سے روک دیا۔ برطانیہ کی رشی سنک حکومت نے اس پورے معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ہندوستان کو یقین دلایا ہے کہ اس واقعے میں ملوث مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

مسٹر دورئی سوامی کی گوردوارہ کمیٹی کے ساتھ میٹنگ طے تھی لیکن خالصتان حامی وہاں پہنچ گئے اور انہیں واپس جانے پر مجبور کر دیا۔اس واقعہ کے بعد ہندوستان نے اپنے سفارت کاروں کی سیکورٹی کا معاملہ برطانوی دفتر خارجہ کے سامنے اٹھایا ہے۔ اس واقعہ کے فوراً بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ برطانیہ نے ہندوستان کو مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی یقین دہانی کرائی ہے۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز ہندوستانی ہائی کمشنر کو گرودوارے میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ خالصتان کے حامیوں نے مسٹر دورئی سوامی کو گرودوارے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی۔
ایک روزنامے کی رپورٹ میں خالصتان حامی ایک کارکن کے حوالے سے کہا گیا ہے ’’کچھ لوگوں نے اسے بتایا کہ ان کا خیر مقدم نہیں ہے۔ اس کے بعد وہ چلے گئے۔ ہلکی نوک جھونک ہوئی۔ مجھے نہیں لگتا کہ جو کچھ ہوا اس سے گردوارہ کمیٹی بہت خوش ہے۔ لیکن ہندوستانی عہدیداروں کا برطانیہ میں کسی بھی گرودوارہ میں خیرمقدم نہیں ہے۔

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے واقعے کی ایک مبینہ ویڈیو میں ہائی کمشنر کو کھانا پیش کرنے کے لیے تیار ایک میز دکھائی دیتی ہے۔ ویڈیو میں ایک شخص کو گرودوارہ کمیٹی کے رکن کے ساتھ گرما گرم بحث کرتے ہوئے سنا جا سکتا ہے۔ اس کے بعد کمیٹی کا آدمی رکن کا فون چھیننے کی ناکام کوشش کرتا ہے۔


ویڈیو میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ دو کارکن کار پارک میں ہائی کمشنر کی گاڑی کے قریب آتے ہیں اور کار کا دروازہ کھولنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن وہ اندر سے بند ہوتا ہے۔ اس کے بعد گاڑی واپس مڑ جاتی ہے ۔ اس دوران گرودوارہ انتظامیہ کے ارکان مداخلت نہیں کرتے۔

واضح رہے کہ جولائی میں خالصتان حامی عناصر کی جانب سے برطانیہ میں ہندوستانی سفارت کاروں (بشمول ہندوستانی ہائی کمشنر وکرم دورئی سوامی) کی تصاویر کے ساتھ دھمکیاں جاری کی گئی تھیں۔ رواں برس مارچ میں برطانوی دارالحکومت لندن میں واقع ہندوستانی ہائی کمیشن کی عمارت پر بھی حملہ کیا گیا تھا۔ خالصتان کا جھنڈا لے کر یہاں پہنچنے والے ہجوم نے عمارت پر بھی حملہ کر دیا۔ خالصتان کا جھنڈا لے کر یہاں پہنچنے والے ہجوم نے ہائی کمیشن کی عمارت سے ہندوستانی پرچم اتار کر خالصتانی پرچم لہرانے کی کوشش کی تھی۔ اس واقعے کے بعد ہندوستان نے بھی برطانیہ سے اپنا شدید احتجاج درج کرایا تھا۔


یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے تعلق سے ہندوستان اور کناڈا کے درمیان کشیدگی پائی جاتی ہے۔ نجر کو 18 جون کو سرے، برٹش کولمبیا میں قتل کر دیا گیا تھا۔ اسے 2020 میں ہندوستان نے دہشت گرد قرار دیا تھا۔ کناڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اس قتل میں ہندوستان کے ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔