امریکہ کے کئی شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور توڑ پھوڑ جاری، لاس اینجلس میں شام 6 بجے کے بعد کرفیو
لاس اینجلس کے میئر کرین باس نے مقامی ایمرجنسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ شہر میں توڑ پھوڑ اور لوٹ پاٹ روکنے کے لیے کرفیو لگایا گیا ہے۔ وہیں امریکہ میں مظاہرے 12 ریاستوں کے 25 شہروں تک پہنچ چکے ہیں۔

تصویر ’انسٹا گرام‘
امریکہ کے لاس اینجلس میں شدید احتجاجی مظاہرے کے درمیان شہر میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔ لاس اینجلس کے میئر کیرن باس نے کرفیو نافذ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے مقامی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے اور لاس اینجلس کے ڈاؤن ٹاؤن میں توڑ پھوڑ اور لوٹ پاٹ کو روکنے کے لیے کرفیو جاری کیا ہے۔
میئر کے مطابق کرفیو منگل کی رات 8 بجے سے بدھ کی صبح 6 بجے تک (مقامی وقت کے مطابق) نافذ رہے گا۔ میئر کیرن باس نے کہا کہ کرفیو کئی دنوں تک جاری رہنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈونالڈ ٹرمپ انتظامیہ کے ذریعہ غیر ملکی شہریوں کے گھروں پر چل رہی چھاپہ ماری کے احتجاج میں پُرتشدد مظاہرے شروع ہوئے۔
وہیں امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے لاس ایلنجس میں احتجاجی مظاہرے کو امن، عوامی نظام اور قومی خودمختاری پر مکمل حملہ قرار دیا ہے۔ انہوں نے شمالی کیرولینا کے فورٹ بریگ میں امریکی فوج کی 250ویں سالگرہ کے موقع پر اپنے خطاب میں یہ بات کہی۔
ٹرمپ نے کہا، ’’یہ لوگ پیشہ ور ہیں، شوقیہ نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وہ امریکی سینیٹروں کے ساتھ مل کر امریکی پرچم جلانے والے لوگوں کو ایک سال کے لیے جیل میں ڈالنے کے لیے قانون منظور کرنے پر کام کر رہے ہیں۔‘‘
واضح رہے کہ امریکہ میں جاری احتجاج مظاہرے 12 ریاستوں کے 25 شہروں تک پہنچ چکے ہیں۔ امریکہ کے سین فرانسسکو، ڈلاس، آسٹن، ٹکساس اور نیویارک جیسے شہروں میں پُرامن مظاہرے ہوئے۔ حالات پر قابو پانے کے لیے ٹرمپ نے منگل کو لاس اینجلس میں 4 ہزار نیشنل گارڈز کے بعد 700 مرین کمانڈوز کو بھی بھیجا تھا۔ پیر سے منگل کے درمیان لاس اینجلس پولیس نے تقریباً 1100 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا ہے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔