روہنگیا بحران کے پس منظر میں پوپ میانمار کے دورے پر

ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی حکومت اور فوج کی اس کارروائی کو ‘انسانیت کے خلاف جرائم’ قرار دیا ہے جن میں قتل، آبروریزی، تشدد، ظلم اور جبری نقل مکانی کے جرائم شامل ہیں۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا
user

یو این آئی

رنگون: روہنگیا بحران کے پس منظر میں مسیحی مذہبی پیشوا پوپ فرانسس میانمار کے دورے پر آج رنگون پہنچے۔ دنیائے مسیحیت کے ممتاز ترین مذہبی پیشوا کا یہ حساس دورہ بدھسٹ اکثریتی ملک میانمار میں شروع ہورہا ہے، جس کو اقوام متحدہ نے روہنگیا آبادی کی نسل کشی کا مورد الزام ٹھہرایا ہے۔
میانمار میں روہنگیا آبادی پر فوج کی جارحانہ کارروائی اور انسانیت سوز تشدد کو دیکھتے ہوئے امریکہ نے بھی اسے منظم نسل کشی قرار دیا ہے، میانمار کو مغربی ممالک سمیت مسلم ممالک کی طرف سے سخت تنقید کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

تصویر سوشل میڈیا
تصویر سوشل میڈیا

میانمار کے دورے کے بعد پوپ بنگلہ دیش کے لئے روانہ ہوں گے، جہاں میانمار سے بھاگ کر تقریبا 6،20،000 روہنگیا افراد پناہ لئے ہوئے ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے میانمار کی حکومت اور فوج کی اس کارروائی کو 'انسانیت کے خلاف جرائم' قرار دیا ہے جن میں قتل، آبروریزی، تشدد، ظلم اور جبری نقل مکانی کے جرائم شامل ہیں۔ تاہم، میانمار کی فوج نے ان الزامات کی تردید کی ہے۔

میانمار کی 5.1 کروڑ کی آبادی میں محض سات لاکھ رومن کیتھولک ہیں۔ ہزاروں کی تعداد میں مسیحی افراد پوپ کی جھلک پانے کے لئے بسوں اور ٹرینوں کے ذریعے ینگون پہنچ رہے ہیں۔

اپنی خبریں ارسال کرنے کے لیے ہمارے ای میل پتہ contact@qaumiawaz.com کا استعمال کریں۔ ساتھ ہی ہمیں اپنے نیکمشوروں سے بھی نوازیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔


Published: 28 Nov 2017, 9:56 AM