ہالینڈ میں سیاسی بحران، دائیں بازو کی جماعت نے اتحاد سے نکلنے کا اعلان کر دیا

تارکین وطن کے معاملے پر دائیں بازو کے رکن پارلیمنٹ گیئرٹ ولڈرز نے اپنی پارٹی کو ہالینڈ کے حکمران چار جماعتی اتحاد سے الگ کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>

فائل تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

یورپی ملک ہالینڈ اس وقت سیاسی بحران کا شکار ہے۔ ہالینڈ میں دائیں بازو کی جماعت پی وی وی نے اتحاد سے نکلنے کا اعلان کر دیا جس کے بعد وزیر اعظم ڈک شوف استعفیٰ دے دیں گے ۔ پی وی وی کے سربراہ نے کہا کہ ان کی پارٹی کے تمام وزراء حکومت سے استعفیٰ دے رہے ہیں۔ یہ حکومت صرف 11 ماہ چلی۔ پی وی وی کے رہنما گیئرٹ ولڈرز کے اس اقدام سے ہالینڈ میں دوبارہ انتخابات کا امکان ہے۔

وزیر اعظم ڈک شوف نے کابینہ کا ہنگامی اجلاس بلایا جس کے بعد انہوں نے باضابطہ طور پر استعفیٰ دے دیا۔ استعفیٰ پیش کرنے سے قبل انہوں نے کہا کہ ہمیں قومی اور بین الاقوامی سطح پر بڑے چیلنجز کا سامنا ہے جس کے لیے ہمیں فیصلہ کن انداز کی ضرورت ہے۔ تارکین وطن کے معاملے پر دائیں بازو کے رکن پارلیمنٹ گیئرٹ ولڈرز نے اپنی پارٹی کو ہالینڈ کے حکمران چار پارٹی اتحاد سے الگ کر دیا۔


پی وی وی کے رہنما گیئرٹ ولڈرز نے کہا، "حکومت پناہ گزینوں کے بحران پر کوئی ٹھوس فیصلہ لینے میں ناکام رہی۔ میں نے حکومت کو اس معاملے میں سخت پالیسی اپنانے کی حمایت کی تھی، لیکن حکومت نے اس پالیسی کو مزید کمزور کر دیا۔" پی وی وی کا شمار یورپ کی انتہائی بنیاد پرست دائیں بازو کی جماعتوں میں ہوتا ہے۔ نومبر 2023 میں ہونے والے انتخابات میں، پی وی وی سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری، لیکن ولڈرز خود حکومت میں شامل نہیں ہوئے۔

جولائی 2024 میں ہالینڈ میں مخلوط حکومت قائم ہوئی، 4 جماعتوں کے تعاون کے بعد ہالینڈ میں حکومت بنانے میں کامیاب حاصل ہوئی۔ اب حکومت اقلیت میں آگئی ہے۔ گزشتہ ہفتے ولڈرز نے 10 نکاتی پلان تیار کیا تھا، جس میں انہوں نے پناہ گزینوں کی نقل و حرکت کو مکمل طور پر روکنا، شامی مہاجرین کو واپس بھیجنا، سرحدوں کی حفاظت کے لیے فوج کی تعیناتی سمیت کئی سخت فیصلے لینے کو کہا تھا۔(بشکریہ نیوز پورٹل ’اے بی پی‘)

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔