لندن کی سڑکوں پر 'زومبی' کی طرح گھومتے نظر آئے نشے میں دھت یہ لوگ!
لندن کا سب سے پوش علاقہ 'زومبی' ہاٹ اسپاٹ میں تبدیل ہو رہا ہے۔ جس کی وجہ سے یہاں کے مقامی لوگ گھر سے باہر نکلنے سے بھی ڈرتے ہیں۔

لندن کے ویسٹ منسٹر کے علاقے کی سڑکوں سے گزرتے ہوئے 'زومبیز' کی طرح آدھے جھکے اور ٹیڑھے چلتے لوگوں کا ایک گروہ خالی گلیوں پر قابض نظر آتا ہے۔زومبی دراصل ایسے لوگوں کو کہا جاتا ہے جن کا جسم ایک طرح سے مردہ ہو تا ہے اور ایسا لگتا ہے کہ جادو سے ان کو کھڑا کر دیا گیا ہو یعنی نشے میں دھت افراد۔ ان دنوں لوگ لندن کے پوش علاقوں میں زومبی کی طرح نظر آنے والے لوگوں سے خوفزدہ ہیں۔
ڈیلی ا سٹار کی رپورٹ کے مطابق ویسٹ منسٹر کی سڑکوں پر کہیں بھی آپ کو خوفناک نظر آنے والے لوگ نظر آئیں گے جو گندے، پھٹے ہوئے کپڑے پہنے، ، پراگندہ بال، گرتے اور نیم بے ہوشی کی حالت میں اٹھتے اور راستے پر چلتے ہوئے نظر آئیں گے۔ مقامی لوگ ان کے خوف سے گھروں سے باہر نکلنے سے خوفزدہ ہیں۔ ان دیوانے لوگوں کے ٹولے کبھی کسی کے گھر کے دروازے کے پاس جمع ہوتے نظر آتے ہیں اور کبھی سڑک کے کنارے نالیوں پر سر جھکائے بیٹھے یا لیٹتے نظر آتے ہیں۔
زومبی کی طرح نظر آنے والے یہ لوگ دراصل منشیات کی لت کا شکار ہوتے ہیں۔ کریک، مسالا اور ہیروئن کے مہلک آمیزے سے نشے میں دھت یہ عادی لوگ اپنے جھکے ہوئے، زومبی جیسے رویے سے مقامی لوگوں کو ڈراتے ہیں۔ وہ گھروں کے باہر جمع ہوتے ہیں اور منشیات کھاتے ہیں، پھر وہیں بے ہوش ہو جاتے ہیں۔ جب وہ ہوش میں آتے ہیں، تو ایسے لوگ، گندے اور گندے کپڑوں میں احتیاط سے چلتے ہیں، زومبی لگتے ہیں۔
لندن کے ویسٹ منسٹر میں جہاں رائٹ موو کے مطابق پچھلے ایک سال میں مکانات کی اوسط قیمت 15 لاکھ پاؤنڈ سے زیادہ رہی ہے۔ ان علاقوں کے رہائشی منشیات کے عادی افراد کی وجہ سے خوف کی زندگی گزار رہے ہیں جو رات کو عوامی مقامات پر جمع ہو کر منشیات کا استعمال کرتے ہیں۔ پھر وہ وہیں سوتے ہیں اور پاخانے اور پیشاب کرتے ہیں۔
اس علاقے میں جہاں یہ نشے کے عادی افراد جمع ہوتے ہیں، لوگ سڑک یا گلیاں کراس کرتے ہوئے بہت خوف محسوس کرتے ہیں۔ یہ بہت پریشان کن ہے۔ گھر کے سامنے گھومنے پھرنے والوں کو جمع ہونے سے روکنے کے لیے سیڑھیوں پر پھولوں کے گملے رکھے گئے ہیں۔ اس کے باوجود وہ وہاں بیٹھ کر کھلے میں منشیات لیتے ہیں اور بچوں کو ڈراتے ہیں۔
ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق پولیس کمیونٹی سپورٹ آفیسر نے انکشاف کیا کہ یہاں منشیات کی دستیابی بہت زیادہ ہے اور قیمتیں تاریخی طور پر بہت کم ہو چکی ہیں۔ اس نے بتایا کہ ایک ہٹ کی قیمت صرف 5 پونڈ ہو سکتی ہے۔ افسر نے بتایا کہ یہ عادی لوگ دکانوں سے بھی چوری کرتے ہیں۔ منشیات لینے کے بعد، وہ نہیں جانتے کہ وہ کیا کر رہے ہیں. کہاں بیٹھے ہیں یا لیٹے ہیں۔ وہ سڑک پر کہیں بھی سوتے ہیں۔ چار پانچ لوگ ہمیشہ ایک جگہ جمع ہوتے ہیں۔ وہ ایک ساتھ منشیات لیتے ہیں اور پھر وہیں سوتے ہیں یا پاخانہ بھی کرتے ہیں۔ پھر گروپ میں ہر کوئی اس طرح چلتا ہے کہ اسے دیکھ کر کوئی بھی ڈر جائے۔
ٹرسٹ فار لندن کی رپورٹ کے مطابق 2024-25 میں 13000 افراد کو لندن کی سڑکوں پر سوتے ہوئے دیکھا گیا جو کہ ریکارڈ پر سب سے زیادہ تعداد ہے۔ یہ 15 سال پہلے کی تعداد سے تقریباً چار گنا ہے۔ (انپٹ بشکریہ نیوز پورٹل ’آج تک‘)
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔