چین کے ذریعہ دیے گئے پرزے سے پاکستان بنا رہا تھا بیلسٹک میزائل، امریکہ نے لگائی پابندی!

امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم ایگزیکٹیو آرڈر 13382 کے مطابق تین کمپنیوں پر پابندی لگا رہے ہیں جو اجتماعی تباہی کے اسلحوں کے پھیلاؤ اور ان کی تقسیم سے جڑی ہیں۔‘‘

<div class="paragraphs"><p>بیلسٹک میزائل کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس</p></div>

بیلسٹک میزائل کی علامتی تصویر، آئی اے این ایس

user

قومی آوازبیورو

پاکستان معاشی طور پر بے حال ہے، لیکن اپنی فوج کو مضبوط کرنے کے لیے ہر طرح سے بے قرار دکھائی دے رہا ہے۔ اسلحہ سازی کے لیے وہ طویل مدت سے چین کے ذریعہ بھیجے گئے مال پر بھروسہ کرتا رہا ہے۔ پاکستان بیلسٹک میزائل بنانے کے لیے بھی چین سے مال حاصل کر رہا تھا۔ اس کی بھنک لگتے ہی امریکہ نے سخت قدم اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔ ہندوستان سے قریبی رشتہ رکھنے والے امریکہ نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے لیے میزائلوں سے جڑے پرزوں کی فراہمی کرنے والے تین چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی ہے۔

امریکی وزارت خارجہ نے جمعہ کے روز اس سلسلے میں جانکاری دی اور کہا کہ یہ پابندی اسلحہ کے عالمی عدم پھیلاؤ نظام کے تحت لگائے گئے ہیں۔ وزارت نے ایک بیان میں کہا کہ ’’ہم ایگزیکٹیو آرڈر 13382 کے مطابق تین کمپنیوں پر پابندی لگا رہے ہ یں جو اجتماعی تباہی کے اسلحوں کے پھیلاؤ اور ان کی تقسیم سے جڑی ہیں۔ یہ تینوں کمپنیاں چین کی ہیں اور انھوں نے پاکستان کے بیلسٹک میزائل پروگرام کے میزائل سے جڑے پرزوں اور سامانوں کی فراہمی کی ہے۔‘‘


قابل ذکر ہے کہ پاکستان کے لیے چین سب سے پسندیدہ دوست ملک ہے جو اسلام آباد کے فوجی تجدیدکاری پروگرام کے لیے اسلحوں اور ڈیفنس سامانوں کا اہم فراہمی کنندہ رہا ہے۔ جن کمپنیوں پر امریکہ کے ذریعہ پابندی لگائی گئی ہے ان کے نام ہیں جنرل ٹیکنالوجی لمیٹڈ، بیجنگ لوؤ لوؤ ٹیکنالوجی ڈیولپمنٹ کمپنی لمیٹڈ اور چانگژؤ یوٹیک کمپوزٹ کمپنی لمیٹڈ۔ یہ پابندی پاکستان کے ابابیل بیلسٹک میزائل سسٹم کی لانچنگ کے کچھ دنوں بعد لگائے گئے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔