پاکستان نے نیوکلیائی اسلحہ بنانے کے لیے ایران اور شمالی کوریا کو دیا تھا یورینیم، پوتن-بش کی بات چیت سے انکشاف

لیک آڈیو 16 ستمبر 2005 کی بتائی جا رہی ہے۔ یہ بات چیت وہائٹ ہاؤس کے اوول دفتر میں ہوئی تھی۔ دونوں نے اپنی بات چیت میں پاکستان کے رویہ پر فکر کا اظہار کیا تھا۔

پاکستان، تصویر آئی اے این ایس
i
user

قومی آواز بیورو

امریکہ کے سابق صدر جارج بش اور روسی صدر ولادمیر پوتن کے درمیان تقریباً 2 دہائی قبل ہوئی کچھ ایسی باتیں سامنے آئی ہیں، جس نے دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ اس بات چیت میں پاکستان کو دنیا میں نیوکلیائی اسلحہ کے پھیلاؤ کے لیے ذمہ دار مانا گیا ہے۔ بش اور پوتن نے 2005 میں اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ پاکستان کی وجہ سے ہی شمالی کوریا اور ایران نیوکلیائی اسلحہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ شمالی کوریا کو اس میں کامیابی بھی مل گئی۔

دراصل بش اور پوتن کے درمیان بات چیت کی آڈیو لیک ہوئی ہے، جو 16 ستمبر 2005 کی بتائی جا رہی ہے۔ یہ بات چیت وہائٹ ہاؤس کے اوول دفتر میں ہوئی تھی۔ دونوں نے اپنی بات چیت میں پاکستان کے رویہ پر فکر کا اظہار کیا تھا۔ امریکہ کے سابق صدر بش نے پاکستان کے فوجی تاناشاہ پرویز مشرف سے اس سلسلے میں گفتگو کرنے کی بات کہی تھی۔ اس بات چیت میں بش نے یہ بھی کہا کہ ایران پر اسرائیل فوجی کارروائی کر سکتا ہے۔ ایران کے نطنز شہر پر کارروائی کی جائے گی۔ غور کرنے والی بات یہ ہے کہ اس شہر پر جون 2025 میں جنگ کے دوران امریکہ نے بی-2 بامبر سے حملہ کیا تھا۔


بات چیت کے دوران پوتن نے کہا تھا کہ ایران کو پاکستان سے یورینیم مل رہا ہے۔ پوتن کے اس بات پر بش نے بھی اتفاق ظاہر کیا۔ بش نے اس بات چیت میں کہا کہ ہمیں نیوکلیائی اسلحوں سے مزین بہت سارے مذہبی کٹر پسند نہیں چاہیے۔ پوتن نے 2001 میں اسی طرح کی ایک ملاقات میں بش سے پاکستان کو لے کر فکر ظاہر کی تھی۔ پوتن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت نہیں ہے۔ وہاں فوج کے لوگ حکومت کر رہے ہیں، جنھیں عام شہریوں سے کوئی مطلب نہیں ہے۔ پوتن کا کہنا تھا کہ یوروپ اور امریکہ اس ایشو پر پاکستان پر دباؤ نہیں بنا رہے ہیں، جو غلط ہے۔

جہاں تک پاکستان کا معاملہ ہے، اس نے 1998 میں پہلی بار نیوکلیئر تجربہ کیا تھا۔ موجودہ وقت میں پاکستان کے پاس 170 نیوکلیائی اسلحے ہیں۔ پاکستان کی مدد سے شمالی کوریا نے پہلا نیوکلیائی اسلحہ تیار کیا تھا۔ شمالی کوریا کے پاس فی الحال 50 سے زائد نیوکلیائی اسلحے ہیں۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔