روسی امداد سے بے انتہا خوش ہیں شمالی کوریا کے تاناشاہ، لیکن جنوبی کوریا، جاپان اور امریکہ کی تشویش میں اضافہ

ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق شمالی کوریا کے ذریعہ ایک لاکھ فوجی روس بھیجے گئے تو اس سے مشرقی ایشیا میں علاقائی کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔

<div class="paragraphs"><p>کم جونگ اُن اور پوتن، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

کم جونگ اُن اور پوتن، تصویر آئی اے این ایس

user

قومی آواز بیورو

شمالی کوریا نے رواں ہفتہ درمیانہ دوری کی ایک ہائپرسونک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ فوجی تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ شمالی کوریا نے روس سے ملی انتہائی جدید دفاعی ٹیکنالوجی کی مدد سے اس تجربہ کو ممکن بنایا۔ اس روسی امداد کی وجہ سے شمالی کوریا کے تاناشاہ کم جونگ اُن بے انتہا خوش نظر آ رہے ہیں۔ انھوں نے ارادہ کیا ہے کہ وہ یوکرین کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے ایک لاکھ سے زائد فوجی روس کو بھیجیں گے۔ لیکن کم جونگ اُن کا یہ قدم جنوبی کوریا، جاپان اور امریکہ کے لیے تشویش کا باعث ہے۔

قابل ذکر ہے کہ شمالی کوریا نے تقریباً 10 ہزار فوجی پہلے ہی روسی مدد کے لیے یوکرین بھیج چکا ہے۔ اب روسی امداد سے خوش ہو کر یہ تعداد 10 گنا تک بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ’ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ‘ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دفاعی تجزیہ کاروں کے مطابق شمالی کوریا کے ذریعہ ایک لاکھ فوجی روس کی مدد کے لیے بھیجے گئے تو اس سے مشرقی ایشیا میں علاقائی کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ تکنیک اور دولت حاصل کرنے کی دوڑ میں کم جونگ اُن نہ صرف زیادہ سے زیادہ فوجیوں کو یوکرین بھیجے گا بلکہ وہ اپنی فوج کی تجدید بھی کرے گا۔ اس سے جنوبی کوریا، جاپان اور امریکہ کے لیے خطرہ پیدا ہو سکتا ہے۔


آسن یونیورسٹی فار پالیسی اسٹڈیز کے سینئر تجزیہ کار یانگ یو کے نے بتایا کہ شمالی کوریا نے شروع میں جب تقریباً 10 ہزار فوجی یوکرین بھیجے تھے تب اسے پتہ تھا کہ فوجیوں کی کمی کا سامنا کر رہے روس کو آنے والے وقت میں مزید فوجیوں کو بھیجنے کی ضرورت ہوگی۔ یانگ کے مطابق اس فوجی امداد کے بدلے میں مل رہی روسی دولت کا استعمال پیونگ یانگ مسلح افواج میں سدھار کے لیے کر رہا ہے، جو جنوبی کوریا، جاپان اور امریکہ کے سامنے سیکورٹی سے متعلق خطرے بڑھا سکتا ہے۔ یانگ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا حالیہ ہائپرسونک بیلسٹک میزائل تجربہ پوری طرح سے روسی امداد کا نتیجہ ہے۔

دوسری طرف امریکہ کی نائب سفیر ڈوروتھی کیملی نے بدھ کے روز اقوام متحدہ سیکورٹی کونسل کی میٹنگ کے دوران شمالی کوریا کے ہائپرسونک میزائل تجربہ کا ایشو اٹھایا۔ انھوں نے کہا کہ روس-شمالی کوریا کی جگل بندی کے سبب علاقائی بدامنی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ کم جونگ اُن اپنے پڑوسیوں کے خلاف جنگ شروع کرنے میں اہل ہوتا جا رہا ہے۔ کیملی نے کہا کہ پیونگیانگ اسلحوں کی خطرناک دوڑ اور پروڈکشن کرنے میں تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے کیونکہ روس میں اس کی بڑے پیمانے پر طلب ہو رہی ہے۔ اس میں ہزاروں ٹینک اور بکتربند گاڑیاں بھی شامل ہیں، کیونکہ یوکرین سے جنگ لڑ رہے روس میں اس کی کمی ہو چکی ہے۔ ماسکو کو پیونگیانگ اسے سپلائی کر رہا ہے۔ اس کے بدلے مل رہی دولت کا استعمال بھی شمالی کوریا اپنے پڑوسیوں کے خلاف دشمنی نبھانے کے لیے کر سکتا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔