امریکی شٹ ڈاؤن: چھ ہفتے، کوئی تنخواہ نہیں، کوئی ڈیل نہیں، لوگ پریشان
سیاسی تعطل کو توڑنے کے لئے سینیٹرز پہلی بار اختتام ہفتہ کے دوران کام کر رہے ہیں ۔ ایک ماہ سے زیادہ عرصہ قبل سےامریکہ میں شٹ ڈاؤن جاری ہے اور اس کی وجہ سے وفاقی ملازمین تنخواہ کے بغیر رہنے پر مجبورہیں

امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز واضح کیا ہے کہ ان کا ڈیموکریٹس کے ساتھ جلد ہی کسی بھی وقت سمجھوتہ کرنے کا امکان نہیں ہے۔ امریکی حکومت کا شٹ ڈاؤن اپنے چھٹے ہفتے میں داخل ہو رہا ہے، جس سے امریکہ بھر میں لاکھوں کارکنان تنخواہ کے بغیر رہنے پر مجبور ہیں ۔لیکن صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے جھکنے سے انکار کر دیا ہے۔
سیاسی تعطل کو توڑنے کے لئے سینیٹرز پہلی بار اختتام ہفتہ کے دوران کام کر رہے ہیں ،جب سے ایک ماہ سے زیادہ عرصہ قبل شٹ ڈاؤن شروع ہوا تھا جس نے وفاقی ملازمین کو تنخواہ کے بغیر رہنے پر مجبور کر دیا ہے ، سیکڑوں پروازیں روک دی اور لاکھوں خاندانوں کے لئے خوراک کی امداد میں تاخیر ہوئی ۔لیکن ٹرمپ جھکنے کے لئے تیار ہیں ہیں ۔
صدر نے ہفتے کے روز یہ واضح کیا ہے کہ وہ جلد ہی ڈیموکریٹس کے ساتھ کسی بھی وقت سمجھوتہ کرنے کا امکان نہیں دیکھتے ہیں جو سستی کیئر ایکٹ ٹیکس کریڈٹس میں توسیع کا مطالبہ کر رہے ہیں۔واضح رہے امریکی شٹ ڈاؤن ۳۹ روز سے جاری ہے اور اس نے امریکی معیشت کو جھنجھوڑ نا شروع کر دیا ہے۔
سرکاری کارکنوں کی تنخواہوں سے محروم ہونے کی وجہ سے ہوائی اڈے عملے کی کمی کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں، اور سپلیمینٹل نیوٹریشن اسسٹنس پروگرام(ایس نے اے پی)میں تاخیر کی وجہ سے لاکھوں کو فائدہ پہچانے میں ناکام ہےور یہ سب کانگریس پر دباؤ بنا رہی ہیں وہ کچھ حل نکالیں ۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔