ٹرمپ ہندوستان سے فوری تعلقات بہتر کرے: امریکی قانون سازوں کا صدر کو خط

مشترکہ جمہوری اقدار پر زور دیتے ہوئے، ارکان کانگریس نے کہا کہ امریکہ ہندوستان  تعلقات باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ لہذا، ہم سمجھتے ہیں کہ دونوں ممالک کے درمیان یہ شراکت داری ضروری ہے۔

<div class="paragraphs"><p>فائل تصویر آئی اے این ایس</p></div>
i
user

قومی آواز بیورو

وائٹ ہاؤس کو سخت پیغام دیتے ہوئے، 19 امریکی کانگریس کے ایک گروپ نے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے۔ کانگریس مین ڈیبورا راس اور رو کھنہ کی قیادت میں، خط میں صدر ٹرمپ پر زور دیا گیا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے کشیدہ تعلقات کو فوری طور پر ٹھیک کریں اور حکومت کے ٹیرف میں اضافے کے فیصلے کو فوری طور پر واپس لیں۔

امریکی قانون سازوں نے، جنہوں نے 8 اکتوبر کو خط لکھا، کہا کہ ہندوستان پر پچاس فیصد ٹیرف میں اضافے نے دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت، ہندوستان کے ساتھ امریکہ کے تعلقات کو نقصان پہنچایا ہے اور دونوں ممالک پر منفی اثرات مرتب کیے ہیں۔ قانون سازوں نے صدر پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کے ساتھ فوری طور پر تعلقات بہتر کریں۔


قانون سازوں نے اگست 2025 میں ایک خط اور لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے ہندوستانی اشیا پر ٹیرف بڑھا کر 50 فیصد کر دیا ہے اور ہندوستان پر اضافی 25 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔ اس اقدام نے ہندوستانی مینوفیکچررز اور امریکی صارفین کو متاثر کیا ہے اور سپلائی چین میں خلل ڈالا ہے۔

تجارتی شراکت دار کے طور پر ہندوستان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، قانون سازوں نے کہا کہ امریکی صنعت کار سیمی کنڈکٹرز سے لے کر صحت کی دیکھ بھال اور توانائی تک مختلف شعبوں میں کلیدی مواد کے لیے ہندوستان پر انحصار کرتے ہیں۔ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنے والی امریکی کمپنیاں دنیا کی سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی صارفین کی منڈیوں میں سے ایک تک رسائی حاصل کرتی ہیں۔ امریکہ میں ہندوستانی سرمایہ کاری نے مقامی کمیونٹیز کے لیے روزگار اور اقتصادی مواقع پیدا کیے ہیں۔


انہوں نے خبردار کیا کہ ٹیرف میں مسلسل اضافہ ہندوستان اور امریکہ کے درمیان تعلقات کو نقصان پہنچاتا ہے، جس سے امریکی خاندانوں کی استطاعت متاثر ہوتی ہے اور عالمی سطح پر امریکی کمپنیوں کی مسابقت میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ خط میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے ان اقدامات نے ہندوستان کو چین اور روس کے قریب لا کھڑا کیا ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔